وزیر اعظم مودی سہ روزہ دورے پر سری لنکا پہنچے، دفاع، توانائی اور صحت سمیت آٹھ معاہدے متوقع

وزیر اعظم نریندر مودی تین روزہ دورے پر سری لنکا پہنچے۔ دورے میں دفاع، توانائی، صحت، ڈیجیٹل اور تجارتی تعاون سے متعلق آٹھ معاہدوں پر دستخط کی توقع ہے

<div class="paragraphs"><p>سری لنکا میں وزیر اعظم مودی / تصویر بشکریہ ایکس /&nbsp;<a href="https://x.com/narendramodi">@narendramodi</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کولمبو/نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی جمعہ کو سہ روزہ سرکاری دورے پر سری لنکا پہنچے، جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ یہ ان کی سری لنکا کی چوتھی اور موجودہ صدر انورا کمارا دسانائیکے کے اقتدار میں آنے کے بعد پہلا دورہ ہے۔ اس اہم دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دفاع، توانائی، صحت، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں آٹھ معاہدوں پر دستخط کی امید ہے۔

یہ دورہ وزیر اعظم مودی کے تھائی لینڈ میں ہوئے بسمٹیک سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد ہو رہا ہے۔ صدر دسانائیکے نے گزشتہ سال دسمبر میں اپنی پہلی غیر ملکی یاترا کے طور پر ہندوستان کا دورہ کیا تھا، جس کے دوران دونوں ملکوں نے کئی ترجیحی شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا تھا۔

دورے سے قبل وزیر اعظم مودی اور صدر دسانائیکے دونوں نے سماجی رابطہ پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغامات میں ہند-سری لنکا تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ وزیر اعظم مودی کے ہمراہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور خارجہ سیکریٹری وکرم مسری بھی کولمبو پہنچے ہیں۔


ہفتہ کو کولمبو کے آزادی چوک پر وزیر اعظم مودی کو گارڈ آف آنر دیا جائے گا۔ اس کے بعد صدارتی سیکریٹریٹ میں دونوں رہنماؤں کے درمیان رسمی بات چیت ہوگی۔

اس دورے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے سری لنکا میں ہندوستانی ہائی کمشنر سنتوش جھا نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات اس وقت اپنی بہترین سطح پر ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم مودی کا یہ دورہ گزشتہ سال جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیہ کو نئی جہت دے گا۔

جھا کے مطابق، دونوں ملکوں کے درمیان ایک دفاعی تعاون معاہدے پر بھی بات چیت متوقع ہے، جس کے تحت مشترکہ فوجی مشقیں، تربیتی پروگرام اور دفاعی سازوسامان کی فراہمی جیسے امور کو باضابطہ شکل دی جائے گی۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ سمندری سلامتی دونوں ملکوں کی دفاعی شراکت داری کا مرکزی ستون ہے۔ "ہم ایک ہی خطے میں ہیں اور ہماری سلامتی ایک دوسرے سے منسلک ہے۔ اسی حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے ہم اپنے تعاون کو آگے بڑھا رہے ہیں،" ہائی کمشنر نے کہا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔