پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی وارننگ! گرے لسٹ سے نکلنے کا مطلب دہشت گردی فنڈنگ کی چھوٹ نہیں

ایف اے ٹی ایف نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے باوجود منی لانڈرنگ اور دہشت گردی فنڈنگ کے خطرات برقرار ہیں، اس لیے جرائم کی روک تھام کے اقدامات جاری رہنے چاہییں

علامتی تصویر
i
user

قومی آواز بیورو

دہشت گردی فنڈنگ کے عالمی نگران ادارے ( ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ اگرچہ اسے اکتوبر 2022 میں گرے لسٹ سے نکال دیا گیا تھا لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے مکمل طور پر پاک ہو گیا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کی صدر ایلیسا ڈے اینڈا میڈرازو نے کہا کہ پاکستان سمیت تمام ممالک کو جرائم کی روک تھام اور ان سے بچنے کے لیے لگاتار کام کرتے رہنا چاہئے۔

ایف اے ٹی ایف کی صدر نے فرانس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کوئی بھی ملک جو گرے لسٹ میں ہے یا پہلے گرے لسٹ میں تھا، وہ مجرموں، خواہ منی لانڈرنگ ہو یا دہشت گرد، کی سرگرمیوں کے حوالے سے پوری طرح محفوظ نہیں ہے۔ اس لیے ہم سبھی ممالک سے جن میں ڈی لسٹڈ ممالک بھی شامل ہیں، اپیل کرتے ہیں کہ وہ جرائم کی روک تھام کے لیے اپنی اچھی کوششیں جاری رکھیں۔


معلوم ہو کہ پاکستان کو اکتوبر 2022 میں ایف اے ٹی ایف کی ’گرے لسٹ‘ سے نکال دیا گیا تھا اور اب اس بات کو یقینی بنانے کے لیے جائزہ لیا جا رہا ہے کہ وہ انسداد دہشت گردی فنڈنگ کے اقدامات پر عمل درآمد کر رہا ہے۔ حالانکہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کا رکن نہیں ہے، اس لیے ایشیا پیسیفک گروپ (اے پی جی) اس جائزہ کی نگرانی کر رہا ہے۔

ایف اے ٹی ایف کی صدر نے کہا کہ گرے لسٹ میں شامل ممالک اور خطوں کی نگرانی اس لئے کی جاتی ہے کیونکہ وہاں دہشت گردی فنڈنگ اور منی لانڈرنگ سے نمٹنے کی کوششوں میں سنگین خامیاں پائی گئی ہیں۔ ان تبصروں کے دوران ایسی رپورٹیں سامنے آئی ہیں کہ جیش محمد (جے ای ایم ) ڈیجیٹل والیٹ کا استعمال کرکے دہشت گرد کیمپوں کو فنڈ فراہم کر رہا ہے، جس سے مالی لین دین کو چھپا یا جا رہا ہے۔


ہندوستان کی نیشنل رسک اسسمنٹ 2022 نے پاکستان کو دہشت گردی کی مالی معاونت کے ’ہائی رسک والے‘ ذرائع کے طور پر نشاندہی کی تھی۔ ہندوستان کی طرف سے تعاون کرنے والی ایک تحقیق میں جنوبی ایشیا میں پاکستان کے نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس کو لاحق خطرات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان خطے میں پھیلاؤ کی مالی اعانت کے لیے ایک بڑے خطرے والا ملک ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔