غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 120 سے زائد جان بحق، کینسر اسپتال تباہ، انسانی بحران سنگین

گزشتہ دو راتوں میں اسرائیلی حملوں میں غزہ میں 120 سے زائد افراد جاں بحق، کینسر اسپتال تباہ، انسانی بحران شدید، 53,000 سے زائد فلسطینی ہلاکتیں

<div class="paragraphs"><p>غزہ پر اسرائیلی حملہ / فائل تصویر / Getty Images</p></div>

غزہ پر اسرائیلی حملہ / فائل تصویر / Getty Images

user

قومی آواز بیورو

گزشتہ دو راتوں میں اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں غزہ میں کم از کم 120 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ یہ حملے خاص طور پر جنوبی شہر خان یونس میں شدید تھے، جہاں ناصر اسپتال کے مطابق 54 افراد ہلاک ہوئے۔

حملوں کے دوران غزہ کا واحد کینسر اسپتال، یورپی اسپتال، بھی نشانہ بنا، جس کے نتیجے میں وہ مکمل طور پر غیر فعال ہو گیا۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اسپتال کے نیچے حماس کا کمانڈ سینٹر موجود تھا، تاہم اسپتال کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ بمباری سے اسپتال کی عمارت، پانی کی فراہمی اور دیگر بنیادی سہولیات شدید متاثر ہوئیں، جس کے باعث 200 مریضوں کو منتقل کرنا پڑا۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہوئی تھی، جب حماس کے حملوں میں 1,200 اسرائیلی ہلاک اور 251 یرغمال بنائے گئے۔ اس کے بعد اسرائیل کی جانب سے جاری فوجی کارروائیوں میں اب تک 53,000 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے۔ تین ماہ سے جاری اسرائیلی محاصرے کے باعث خوراک، پانی اور ادویات کی شدید قلت ہے، اور عالمی ادارہ صحت نے قحط کے خطرے کی وارننگ دی ہے۔ اسرائیل نے بین الاقوامی نگرانی کے بغیر امداد کی تقسیم کا منصوبہ پیش کیا ہے، جسے امدادی تنظیموں اور خلیجی ممالک نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔


سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے دورے کے دوران غزہ کو ’فریڈم زون‘ میں تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی ہے، جس کا مقصد غزہ کے 2.3 ملین باشندوں کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہے۔ حماس نے اس تجویز کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے غزہ کو ناقابل تقسیم فلسطینی سرزمین قرار دیا ہے۔

موجودہ صورتحال میں بین الاقوامی برادری کی جانب سے فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے، تاہم اسرائیل نے حماس کے تمام یرغمالیوں کی رہائی تک جنگ جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔