آج ہی کے دن ہیروشیما پر امریکہ نے گرایا تھا جوہری بم، تقریباً 1.40 لاکھ لوگوں نے توڑا تھا دم
ہر سال 6 اگست کو جاپان اور پوری دنیا میں ہیروشیما ڈے منایا جاتا ہے۔ اس کا مقصد دنیا کو وارننگ دینا ہے کہ جوہری اسلحوں کا استعمال کبھی نہ دہرایا جائے۔

80 سال قبل آج ہی کے دن یعنی 6 اگست 1945 کو امریکہ نے جاپان پر جوہری حملہ کیا تھا۔ یہ حملہ انسانی تاریخ کا سب سے خطرناک اور ہولناک حملہ تھا۔ امریکہ کے بی-29 بمبار طیارہ ’اینول گے‘ نے جاپان کے ہیروشیما شہر پر پہلا جوہری بم گرایا تھا۔ اس ایک بم نے تقریباً 1.40 لاکھ لوگوں کی جان لے لی تھی۔ حملہ اس قدر خوفناک تھا کہ ہزاروں لوگ بھاپ بن کر اڑ گئے تھے۔ آج دنیا ایک بار پھر جوہری جنگ کے قریب پہنچ چکا ہے۔ روس اور یوکرین کے درمیان تسلط کو لے کر 3 سال سے زائد وقت سے جاری جنگ پر نیوکلیئر حملے کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ روس نے 5 جولائی کو امریکہ سے معاہدہ توڑتے ہوئے بغیر وارننگ کے ہی سرحد پر ایٹمی میزائلوں کی تعیناتی کا اعلان کر دیا ہے۔
امریکہ نے جاپان کے ہیروشیما پر جو جوہری بم گرایا تھا، اس کا نام تھا ’لِٹل بوائے‘۔ امریکی فضائیہ نے اسے صبح کے وقت 8:15 بجے گرایا تھا۔ ایک لمحہ میں ہی پورا شہر جل کر راکھ ہو گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق دھماکہ کے فوراً بعد تقریباً 70000 لوگ مر گئے اور آئندہ کچھ ماہ میں 70000 سے زائد افراد نے تابکاری اور زخموں کی وجہ سے دم توڑ دیا۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق اس حملہ میں 1.40 لاکھ سے زائد افراد کی جانیں تلف ہو گئی تھیں۔
جاپان پر ایٹمی حملہ دوسری جنگ عظیم کے آخری مرحلہ میں ہوا۔ امریکہ نے یہ قدم جاپان کو خودسپردگی کے لیے مجبور کرنے کے مقصد سے اٹھایا تھا۔ ہیروشیما پر حملہ کے محض 3 روز بعد 9 اگست کو جاپان کے دوسرے شہر ناگاساکی پر بھی ایٹمی حملہ ہوا۔ اس کے بعد 15 اگست 1945 کو جاپان نے خودسپردگی کر دی اور دوسری جنگ عظیم کا خاتمہ ہو گیا۔
ایک وقت جو شہر راکھ میں تبدیل ہو گیا تھا، آج وہ امن اور عدم تشدد کی علامت بن چکا ہے۔ ہر سال 6 اگست کو جاپان اور پوری دنیا میں ہیروشیما ڈے منایا جاتا ہے۔ اس کا مقصد دنیا کو وارننگ دینا ہے کہ جوہری اسلحوں کا استعمال کبھی نہ دہرایا جائے۔ ہیروشیما میموریل پارک میں آج بھی لوگ موم بتیاں جلا کر ان بے قصور لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے اس جوہری حملہ میں اپنی جانیں گنوائی تھیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔