برطانیہ میں چارلس سوم کی بادشاہت کا سرکاری طور پر اعلان

سرکاری طور پر بادشاہت کے اعلان کے بعد اپنے خطاب کے دوران شاہ چارلس سوم نے کہا کہ یہ میرا سب سے تکلیف دہ فرض ہے کہ میں آپ سب کے سامنے اپنی پیاری والدہ اور ملکہ کی وفات کا اعلان کروں۔

شاہ چارلس سوم / Getty Images
شاہ چارلس سوم / Getty Images
user

قومی آوازبیورو

لندن: ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال کے بعد برطانیہ کی حکمرانی فوری طور پر ازخود بغیر کسی تقریب کے ان کے جانشین اور سابق پرنس آف ویلز چارلس کو منتقل ہو گئی، تاہم اب انہیں باقاعدہ سرکاری طور پر بھی بادشاہ قرار دے دیا گیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق والدہ کی وفات کے بعد سرکاری طور پر ان کے صاحبزادے چارلس کی بادشاہت کے اعلان کی تقریب لندن کے سینٹ جیمز پیلس میں ایک روایتی کمیٹی کے سامنے منعقد ہوئی، جس میں سرکاری طور پر ان کی بادشاہت کا اعلان کیا گیا۔

برطانیہ میں چارلس سوم کی بادشاہت کا سرکاری طور پر اعلان / Getty Images
برطانیہ میں چارلس سوم کی بادشاہت کا سرکاری طور پر اعلان / Getty Images
Richard Heathcote

اس کمیٹی میں موجودہ اور سابق سینئر ارکانِ پارلیمان پر مشتمل پریوی کونسل کے ارکان، سینئر سرکاری عہدیداران، دولتِ مشترکہ کے ہائی کمشنرز اور لندن کے لارڈ میئر شامل ہوئے۔ اس تقریب میں 700 سے زیادہ افراد شرکت کے اہل ہیں، لیکن وقت کی تنگی کی وجہ سے یہ تعداد اصل کے مقابلے میں کچھ حد تک کم تھی۔ اجلاس میں ملکہ الزبتھ کی موت کا اعلان پریوی کونسل کے لارڈ پریزیڈنٹ نے کیا۔


بعدازاں اس اعلان پر وزیر اعظم، آرچ بشپ آف کنٹربری اور لارڈ چانسلر سمیت اہم شخصیات نے دستخط کر دیئے۔ اس موقع پر ہائیڈ پارک، ٹاور آف لندن اور بحری جہازوں سے توپوں کی سلامی دی گئی اور چارلس کی بادشاہت کا اعلان ایڈنبرا، کارڈف اور بیلفاسٹ میں پڑھ کر سنایا گیا۔

سرکاری طور پر بادشاہت کے اعلان کے بعد اپنے خطاب کے دوران شاہ چارلس سوم نے کہا کہ ’’یہ میرا سب سے تکلیف دہ فرض ہے کہ میں آپ سب کے سامنے اپنی پیاری والدہ اور ملکہ کی وفات کا اعلان کروں۔ مجھے معلوم ہے کہ آپ، پوری قوم اور پوری دنیا نے اس ناقابل تلافی نقصان پر ہمدردی کا اظہار کیا ہے، جو ہم سب نے برداشت کیا۔ میری والدہ نے ہم سب کے لئے ایک مملکت اور قوموں کے وسیع خاندان کے طور پر زندگی بھر محبت اور بے لوث خدمت کی مثال قائم کی۔ میری والدہ کا دور، ان کی لگن اور ان کی عقیدت بے مثال تھی۔ میں اس عظیم وراثت اور خودمختاری کے فرائض اور بھاری ذمہ داریوں سے بخوبی واقف ہوں جو اب میرے کاندھوں پر ہے۔‘‘


انہوں نے مزید کہا ’’ان ذمہ داریوں کو سنبھالتے ہوئے، میں آئینی حکومت کو برقرار رکھنے اور ان جزائر اور دولت مشترکہ کے علاقوں اور دنیا بھر کے علاقوں کے لوگوں کے امن، ہم آہنگی اور خوشحالی کے لیے قائم کی گئی متاثر کن مثال کی پیروی کرنے کی کوشش کروں گا۔ اس بھاری کام کو انجام دیتے ہوئے، جو مجھ پر ڈالا گیا ہے اور جس کے لیے میں نے اب اپنی زندگی کا باقی حصہ وقف کیا ہے، میں قادر مطلق خدا سے رہنمائی اور مدد کے لیے دعا گو ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */