چینی سرحد سے صرف 27 کلومیٹر کے فاصلے پر شمالی کوریا نے بنایا ’خفیہ بیس‘، نصب کیے 9 ایٹمی میزائل
’سِنپُنگ-ڈانگ بیس‘ شمالی پیونگ یانگ میں ایک جزیرہ کے پاس واقع ہے۔ یہاں سے چین کی دوری محض 27 کلومیٹر اور امریکہ کی دوری 7 ہزار کلومیٹر ہے۔ جبکہ جاپان اور جنوبی کوریا کی دوری 100 کلومیٹر سے بھی کم ہے۔

اپنی دفاعی قوت سے ہمیشہ دنیا کو حیران کرنے والے شمالی کوریا نے چینی سرحد سے صرف 27 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک ’خفیہ بیس‘ تیار کر لیا ہے۔ امریکی تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ کِم جونگ اون کی حکومت نے اس بیس پر 9 ایٹمی میزائل اور اس کے لانچر نصب کیے ہیں، جہاں سے ہنگامی صورتحال میں دشمن ممالک پر حملہ کیا جائے گا۔ اس بیس کا نام ’سِنپُنگ-ڈانگ‘ ہے، جو چینی سرحد سے صرف 27 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ حالانکہ شمالی کوریا نے اس بیس کے متعلق اب تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ ’اسٹاک ہوم انٹرنیشنل‘ کے مطابق شمالی کوریا کے پاس فی الحال 50 ایٹمی ہتھیار ہیں، جو دنیا میں تباہی مچا سکتے ہیں۔
’سِنپُنگ-ڈانگ‘ بیس شمالی پیونگ یانگ میں ایک جزیرہ کے پاس واقع ہے۔ یہاں سے چین کی دوری محض 27 کلومیٹر اور امریکہ کی دوری 7 ہزار کلومیٹر ہے۔ جبکہ جاپان اور جنوبی کوریا کی دوری اس بیس سے 100 کلومیٹر سے بھی کم ہے۔ امریکی تھنک ٹینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ بیس کافی بڑا ہے۔ یہاں پر کم از کم 15 میزائل رکھے جا سکتے ہیں۔ یہاں پر انڈر گراؤنڈ سسٹم تیار کیا گیا ہے۔
’سی این این‘ کے مطابق 2004 میں اس بیس کی تعمیر کا سلسلہ شروع ہوا تھا اور 2014 میں اسے مکمل کر لیا گیا تھا۔ تب سے یہاں پر شمالی کوریا کے فوجی کافی سرگرم ہیں۔ اس بیس کا رقبہ 22 مربع کلومیٹر ہے۔ ایسے میں سب سے بڑا سوال یہ اٹھتا ہے کہ شمالی کوریا نے ’سِنپُنگ-ڈانگ‘ بیس کیوں بنایا؟ پہاڑ پر واقع یہ بیس چین کے بے حد قریب ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے تانا شاہ نے اس بیس کو بنانے میں کافی احتیاط برتا ہے۔ شمالی کوریا کا خیال ہے کہ جنگ کی حالت میں بھی امریکہ اس بیس پر حملہ نہیں کرے گا۔ کیونکہ اس بیس پر حملہ کا براہ راست اثر چین پر ہوگا۔ ایسی حالت میں چین بھی امریکہ کے خلاف جنگ میں کود سکتا ہے، جو ایک بڑی جنگ میں تبدیل ہو جائے گی۔ شمالی کوریا نے اسی وجہ سے ’سِنپُنگ-ڈانگ‘ میں خفیہ بیس تیار کیا ہے۔ شروعات میں شمالی کوریا نے اس خفیہ بیس کو درخت کی ٹہنیوں سے ڈھک دیا تھا، لیکن اب اسے کھول دیا گیا ہے۔
اگر شمالی کوریا کے دشمن ممالک کی بات کی جائے تو اس کا سب سے بڑا دشمن جنوبی کوریا ہے۔ اس کے علاوہ جاپان اور امریکہ بھی شمالی کوریا کے دشمن ہیں۔ جنگ کی صورت میں شمالی کوریا کو فلپائن سے بھی جنگ لڑنی پڑ سکتی ہے۔ کیونکہ ایشیائی جزیرے میں امریکہ کے ساتھ ساتھ جنوبی کوریا، فلپائن اور جاپان کا مضبوط اتحاد ہے۔ دوسری جانب شمالی کوریا نے امریکہ تک حملہ کرنے کا ہتھیار تیار کر لیا ہے۔ تانا شاہ کِم جونگ اون کی بہن کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا اپنا ایٹمی ہتھیار کبھی برباد نہیں کرے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔