کوئی بھی طاقت فلسطینیوں کو ان کے مادر وطن سے الگ نہیں کر سکتی، ٹرمپ کے 'غزہ منصوبہ' پر ترکی صدر کا سخت اعتراض
ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے ٹرمپ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، "جیونشٹ حکومت کے دباؤ میں امریکہ کی نئی حکومت کی طرف سے غزہ معاملے پر رکھی گئی تجویز ہماری نظر میں بات چیت کے لائق ہی نہیں ہے۔"

رجب طیب اردوغان، تصویر آئی اے این ایس
امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبہ پر ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے فلسطینیوں کو غزہ سے باہر نکالنے کے ٹرمپ کے منصوبہ کو لے کر سخت اعتراض درج کرایا۔ اردغان نے کہا کہ کسی کے پاس فلسطینیوں کو ان کے مادر وطن سے نکالنے کی طاقت نہیں ہے۔ فلسطینیوں کو نکالنے اور امریکہ کو غزہ کا کنٹرول سونپنے کے ڈونالڈ ٹرمپ کی بات کو اردغان نے یکسر خارج کر دیا۔ انہوں نے یہ باتیں ملیشیا دورہ کے دوران پرواز بھرنے سے قبل استنبول ہوائی اڈے پر ایک پریس کانفرنس میں کہیں۔
اردغان نے کہا، "کسی کے پاس غزہ کے لوگوں کو ان کے ابدی مادر وطن سے ہٹانے کی طاقت نہیں ہے، جو ہزاروں سال سے وہاں رہ رہے ہیں۔ غزہ، ویسٹ بینک اور مشرقی یروشلم فلسطینیوں کا ہے۔"
اردوغان نے آگے کہا، "جیونشٹ حکومت کے دباؤ میں امریکہ کی نئی حکومت کی طرف سے غزہ معاملے پر رکھی گئی تجویز ہماری نظر میں بات چیت کے لائق ہی نہیں ہے۔" واضح ہو کہ اس سے قبل ترکی کے وزیر خارجہ حقان فدان نے بھی ایک فلسطینی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں ٹرمپ کے غزہ منصوبہ کو خارج کر دیا تھا۔
دراصل امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے ساتھ وہائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کی تھی۔ اس دوران ٹرمپ نے غزہ پٹی سے فلسطینیوں کو منتقل کرنے اور اس کا کنٹرول امریکہ کو سونپ کر اس شہر کو پھر سے بنانے کی بات کہی تھی۔
ٹرمپ کا یہ منصوبہ منظر عام پر آنے کے بعد عرب اور مسلم ممالک نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ سعودی عرب، مصر، جارڈن سمیت کئی دیگر ارب ملکوں نے ٹرمپ کے 'غزہ منصوبہ' کی سخت تنقید کی اور اسے پوری طرح سے خارج کر دیا۔ وہیں اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے اس منصوبہ کی حمایت کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔