’نئے شام میں سب کے لیے تحفظ اور انصاف کی ضمانت ہوگی‘، عبوری وزیر خارجہ اسد الشیبانی کا عزم

شام کے عبوری وزیر خارجہ اسد الشیبانی نے تمام شہریوں کے حقوق کے تحفظ اور اقوام کی نمائندگی کو یقینی بنانے کا عزم ظاہر کیا اور نوجوانوں سے ملک کی تعمیر نو میں تعاون کی اپیل کی

<div class="paragraphs"><p>اسد الشیبانی / سوشل میڈیا</p></div>

اسد الشیبانی / سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

دمشق: شام کے عبوری انتظامیہ کے نئے وزیر خارجہ اسد الشیبانی نے عہد کیا ہے کہ وہ عوام کی خدمت کریں گے اور معاشرے کے ہر طبقے کی نمائندگی کو اپنی ترجیح بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شام اپنی علاقائی اور بین الاقوامی حیثیت دوبارہ حاصل کرے گا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغامات میں الشیبانی نے واضح کیا کہ شہریوں کے حقوق اور مفادات کا تحفظ اور تمام نسلی اور سماجی گروہوں کی نمائندگی کو یقینی بنانا، نئے شام کا نصب العین ہوگا۔

انہوں نے کہا، ’’نئے شام میں ہر کوئی اپنے آپ کو محفوظ اور مقامی محسوس کرے گا۔ ریاست کا مقصد ہے کہ پچھلے تنازعات کے نتیجے میں بے گھر ہونے والوں کو عزت، آزادی اور گھر واپسی کی ضمانت دی جائے۔"

الشیبانی نے شامی عوام کی مشکلات پر روشنی ڈالی اور کہا، ’’متاثرین کے لیے ہماری حقیقی خراج عقیدت یہ یقینی بنانا ہے کہ ایسے مظالم دوبارہ نہ ہوں اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔‘‘


عالمی سطح پر شام کی حیثیت پر بات کرتے ہوئے الشیبانی نے کہا کہ وہ ’’ایمانداری اور عزم کے ساتھ‘‘ ملک کی نمائندگی کریں گے۔انہوں نے ایک روشن مستقبل کے لیے عبوری حکومت کی وابستگی پر زور دیا اور شامی نوجوانوں کو ملک کی تعمیر نو اور ترقی کے لیے کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا، ’’ہمیں حال کو بہتر بنانے اور مستقبل کی تشکیل کے لیے تمام شامی نوجوانوں کی کوششوں کی ضرورت ہے۔‘‘

ایک اور پوسٹ میں الشیبانی نے ایران کو شام میں ’انتشار پھیلانے‘ کے خلاف خبردار کیا اور شامی عوام کی خواہشات کا احترام کرنے کی اپیل کی۔

واضح رہے کہ ایران طویل عرصے سے سابق صدر بشار الاسد کا اہم اتحادی رہا ہے، جنہیں 8 دسمبر کو حیات تحریر الشام کے قیادت والے جنگجو اتحاد کے حملوں کے بعد معزول کر دیا گیا تھا۔ الشیبانی، جو 1987 میں پیدا ہوئے، کو ہفتے کے روز عبوری انتظامیہ کا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا۔ عبوری حکومت کو حیات تحریر الشام کی حمایت حاصل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔