نیپال: وزیر اعظم کی دوڑ میں سشیلا کارکی نہیں، کُلمان گِھسنگ سب سے آگے!

کُلمان گھسنگ کی پہچان نیپال میں ایک ایماندار افسر کی ہے۔ وہ گزشتہ سال سرخیوں میں اس وقت آئے تھے جب انہیں مدت کار سے قبل ہی کے پی اولی کی حکومت نے عہدہ سے ہٹا دیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نیپال میں عبوری حکومت کی تشکیل کی کوششیں جاری ہیں۔ اس درمیان وزیر اعظم کی دوڑ میں کُلمان گھسنگ کا نام سب سے آگے ہے۔ جمعرات (11 ستمبر) کو فوجی جنرل سے ملاقات میں جنریشن-زیڈ (جین-زی) نے کُلمان گھسنگ کے نام کو آگے کیا ہے۔ وہ بھی اس وقت جب فوجی جنرل اشوک راج سے خود سشیلا کارکی ملنے پہنچی تھیں۔ جمشیدپور سے انجنیئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے والے کُلمان گھسنگ کی پہچان نیپال میں ایک ایماندار افسر کی ہے۔ وہ گزشتہ سال سرخیوں میں تب آئے تھے، جب انہیں مدت کار سے قبل ہی کے پی اولی کی حکومت نے عہدہ سے ہٹا دیا تھا۔ اس معاملہ میں اولی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

نیپال کے ’رامے چھیپ‘ میں پیدا ہوئے کُلمان گھسنگ محکمہ توانائی کے افسر رہ چکے ہیں۔ 2016 میں نیپال حکومت نے انہیں محکمہ توانائی کے اہم عہدہ پر تقرر کیا تھا، وہ اس عہدہ پر 8 سال تک رہے تھے۔ اسی دوران کُلمان نے اپنی شبیہ ایک ایماندار افسر کی بنا لی۔ این آئی ٹی جمشیدپور سے انجینئرنگ کی تعلیم کرنے والے کُلمان گھسنگ کاٹھمنڈو میں رہتے ہیں۔ جنریشن-زیڈ کے احتجاج کی کُلمان نے کھل کر حمایت کی تھی۔ 54 سال کے گھسنگ ایک نچلے متوسط طبقہ سے آتے ہیں۔ گھسنگ کی پروفائل کے مطابق ابتدائی تعلیم انہوں نے نیپال کی سرکاری اسکول سے کی ہے۔ انجنیئرنگ کی تعلیم کے بعد گھسنگ محکمہ توانائی سے منسلک ہو گئے، جہاں ان کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے حکومت نے انہیں محکمہ کے سربراہ کی ذمہ داری سونپی۔


عبوری وزیر اعظم کے دور میں کُلمان گھسنگ کا نام سب سے آگے کیوں ہے؟

  1. کُلمان گھسنگ محکمہ توانائی میں منیجنگ ڈائریکٹر ہوتے ہوئے کے پی اولی سے براہ راست متصادم ہوئے تھے۔ اولی کی وجہ سے ہی کُلمان گھسنگ کی کرسی وقت سے پہلے چلی گئی تھی۔ کُلمان کے معاملہ پر نیپال میں بڑے پیمانے پر احتجاج ہوا تھا۔ لوگوں نے اولی حکومت پر ایک ایماندار افسر کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ اس معاملہ پر کے پی اولی ایوان سے لے کر سڑک تک اکیلے پڑ گئے تھے۔ نیپال کی بیشتر اپوزیشن پارٹیوں نے گھسنگ کی حمایت کی، اس وقت کی حکمراں کانگریس نے بھی گھسنگ کی حمایت میں بیان دیا تھا۔

  2. گھسنگ ایک کام کرنے والے افسر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ وہ جب نیپال کے محکمہ توانائی میں آئے تب نیپال کے شہری علاقوں میں صرف 18 گھنٹے بجلی ملتی تھی۔ گھسنگ نے اسے 24 گھنٹے کرایا، ان کا کہنا تھا کہ بجلی بلا تعطل دستیاب ہونے چاہیے، آپ پیسہ لیجیے اور کام کریے۔

  3. سشیلا کارکی کے نام سے صرف جین-زی کے کچھ لوگ متفق ہیں۔ پارٹیوں کی طرف سے کارکی کی دبی زبان سے مخالفت کی گئی ہے۔ کارکی کا نام سامنے آنے کے بعد سابق وزیر اعظم پرچنڈ، کے پے اولی اور کانگریس کے جنرل سیکرٹری نگن تھاپا نے بیان جاری کیا ہے۔ ان لوگوں کو کہنا ہے کہ آئین کے خلاف کوئی کام نہ ہو۔ کہا جا رہا ہے سب کو خوش کرنے کے لیے کُلمان گھسنگ کا نام سب سے آگے کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔