نیپال میں سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ سے تباہی، 32 افراد ہلاک

محکمہ ہائیڈرولوجی اور محکمہ موسمیات کی سربراہ ارچنا شریشٹھ نے میڈیا کو بتایا کہ ملک بھر میں اتوار تک بھاری بارش ہونے کے امکانات ہیں۔

تصویر اے آئی این ایس
تصویر اے آئی این ایس
user

قومی آوازبیورو

کھٹمنڈو: نیپال میں زبردست بارش سے سیلاب اور تودے گرنے کے واقعات میں اب تک کم از اکم 32 افراد جاں بحق ہوئے اور 12 افراد سنگین طور پر زخمی ہوئے ہیں جب کہ 17 افراد لاپتہ ہیں۔ وزارت داخلہ نے ہفتے کے روز بتایا کہ مسلسل ہونے والی موسلادھار بارش کے نتیجے میں، سیلاب اور تودے گرنے کے باعث 21 اضلاع میں عام لوگوں کی زندگی بری برح متاثر ہوئی ہے۔ ٹیلی ویژن کے فوٹیج میں کاٹھمنڈو بچاؤ ٹیم سیلاب کی زد آنے والے گھروں سے لوگوں کو ربڑ کی کشتیاں کی طرف لے جاتی نظر آرہی ہیں۔

نیپال کے پولس ہیڈکوارٹر کے مطابق ہفتہ دوپہر تک 831 افراد کو بچایا جاچکا ہے۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رمیش تھاپا نے کہا کہ 27،830 پولیس اہلکار ملک کے مختلف حصوں میں بچاؤ کے کام میں مصروف ہیں۔

نیپال ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے سربراہ بید ندھی کھالن نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ملک بھر میں 200 سے زیادہ مقامات کی شناخت مانسون سے متعلق آفات کے لئے انتہائی حساس علاقہ کے طور پر کی گئی ہے۔ حفاظتی عملہ راحت کے کاموں، تلاشی اور حفاظت کے لئے آپریشن چلا رہے ہیں۔ راجدھانی کھٹمنڈو کے بھی کچھ حصے غرق آب ہو گئے ہیں۔


نیپال میں سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ سے تباہی، 32 افراد ہلاک

ہلاک شدگان میں ایک ہی خاندان کے تین ارکان بھی شامل ہیں۔ کھٹمنڈو میں واقع ان کے گھر کی دیوار منہدم ہوئی اور وہ اس کی زد میں آ گئے تھے۔ وہیں تین دیگر لوگ نیپال کے مغرب میں واقع کھوتانگ ضلع میں رونما ہونے والے لینڈ سلائڈنگ کے ایک واقع میں مارے گئے۔


محکمہ ہائیڈرولوجی اور محکمہ موسمیات کی سربراہ ارچنا شریشٹھ نے میڈیا کو بتایا کہ ملک بھر میں اتوار تک بھاری بارش ہونے کے امکانات ہیں۔ ادھر وزیر اعظم کھڑک پرساد شرما اولی نے سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ میں مارے گئے لوگوں کے غم زدہ خاندانوں کے تئیں تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’آفت میں مارے گئے لوگوں کے خاندانوں کے تئیں میں تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔