ممبئی حملے کے کلیدی ملزم تہوّر رانا کو امریکی سپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا، ہندوستان حوالگی کی راہ ہموار
امریکی سپریم کورٹ نے ممبئی حملے کے کلیدی ملزم تہوّر رانا کی ہندوستان حوالگی پر روک لگانے کی درخواست مسترد کر دی۔ رانا نے تشدد اور بیماریوں کا حوالہ دیا تھا لیکن عدالت نے اس کی دلیلیں مسترد کر دیں

سوشل میڈیا
امریکی سپریم کورٹ نے 2008 کے ممبئی حملوں کے کلیدی ملزم تہوّر رانا کی ہندوستان حوالگی پر روک لگانے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق، جسٹس ایلینا کیگن نے ان کی عرضی کو خارج کر دیا، جس کے بعد ان کی حوالگی کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
تہوّر رانا نے امریکی عدالت میں درخواست دائر کر کے موقف اختیار کیا تھا کہ اگر انہیں ہندوستان کے حوالے کیا گیا تو وہاں اسے اذیت دی جائے گی اور وہ زندہ نہیں بچ پائے گا۔ اس نے اپنی بیماریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسے پارکنسن سمیت کئی عارضے لاحق ہیں اور اسے ایسے ملک میں نہیں بھیجا جانا چاہیے جہاں اسے مذہبی، قومی یا ثقافتی بنیاد پر نشانہ بنایا جا سکتا ہو۔
تہوّر رانا نے مزید دعویٰ کیا کہ وہ پاکستانی نژاد مسلمان ہونے کی وجہ سے ہندوستان میں زیادتیوں کا شکار ہوگا۔ اس نے انسانی حقوق تنظیموں کی رپورٹس کا حوالہ دے کر بی جے پی حکومت پر اقلیتوں سے امتیازی سلوک برتنے کا الزام عائد کیا۔ تاہم، امریکی عدالت نے ان کے دلائل کو مسترد کر دیا۔
خیال رہے کہ تہوّر رانا پاکستان میں پیدا ہوا اور وہاں کے آرمی میڈیکل کالج سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد پاکستانی فوج میں ڈاکٹر کے طور پر 10 سال خدمات انجام دیں۔ تاہم، بعد میں اس نے نوکری چھوڑ دی اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہو گیا۔ رانا کینیڈا کا شہری ہے لیکن وہ حالیہ برسوں میں امریکی شہر شکاگو میں مقیم رہا، جہاں اس کا کاروبار بھی ہے۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق، الزام ہے کہ تہور رانا 2006 سے 2008 تک وہ ڈیوڈ ہیڈلی اور دیگر دہشت گردوں کے ساتھ مل کر ممبئی حملوں کی سازش میں شریک رہا۔ اس نے لشکرِ طیبہ اور حرکت الجہاد الاسلامی جیسے دہشت گرد گروہوں کی مدد کی اور حملے کی منصوبہ بندی میں معاونت کی۔
26 نومبر 2008 کو ہندوستان کی اقتصادی دارالحکومت ممبئی پر دہشت گردوں نے حملہ کیا۔ اس حملے میں 166 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔ حملے کو ناکام بنانے کے لیے 200 این ایس جی کمانڈوز، 50 فوجی کمانڈوز اور فوج کی پانچ ٹکڑیاں تعینات کی گئیں، جبکہ بحریہ کو بھی ہائی الرٹ کیا گیا۔
حملے میں انسدادِ دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) کے سربراہ ہیمنت کرکرے، این ایس جی کمانڈو میجر سندیپ انّی کرشنن، اے سی پی اشوک کامٹے، انسپکٹر وجے سالسکر اور دیگر کئی سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے۔ بعد میں، زندہ پکڑے گئے دہشت گرد اجمل قصاب کو ہندوستانی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی۔ اب تہوّر رانا کی ہندوستان حوالگی سے امید کی جا رہی ہے کہ حملے کے دیگر سازشیوں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔