فرانس میں پنشن اصلاحات کے خلاف مظاہروں کے دوران 850 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا: وزارت داخلہ

فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارمنین نے کہا ہے کہ ملک میں حال ہی میں منظور شدہ پنشن اصلاحات کے خلاف احتجاج کے دوران 850 سے زیادہ مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>فرانس میں احتجاج</p></div>

فرانس میں احتجاج

user

یو این آئی

پیرس: فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارمنین نے کہا ہے کہ ملک میں حال ہی میں منظور شدہ پنشن اصلاحات کے خلاف احتجاج کے دوران 850 سے زیادہ مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے۔ دارمینن نے بی ایف ایم ٹی وی کو بتایا: "جمعرات سے، فرانس میں 855 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جن میں پیرس میں زیر حراست 729 افراد بھی شامل ہیں۔ تقریباً 843 افراد کو حراست میں رکھا گیا ہے۔

اخبار کی رپورٹ کے مطابق، اس سے پہلے دن میں، ملک کے جنوب میں فرانس کے شہر فوس-سر-میر میں ایک آئل ریفائنری میں پولیس نے مظاہرین کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا۔ مظاہرین آئل ڈپو کی طرف جانے والی سڑک کو بلاک کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ مظاہرین مبینہ طور پر کام پر جانے والے ملازمین کو جبراً مظاہرہ کرنے والوں کی حمایت کے لیے جمع ہوئے تھے۔ اخبار نے بتایا کہ جھڑپ میں تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔


دارمنین کے مطابق، 23 مارچ کو فرانس میں نواں ملک گیر مظاہرہ ہوگا۔ اس کے پیش نظر ملک بھر میں 12 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے جن میں سے پانچ ہزار اہلکار پیرس میں تعینات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحات کے خلاف دو ماہ کے احتجاج کے دوران 300 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔