ایران: قاسم سلیمانی کے جلوسِ جنازہ میں بھگدڑ، 35 افراد ہلاک، 50 زخمی

بھگدڑ اس وقت مچی جب ایران کے جنوب مشرقی شہر کرمان میں قاسم سلیمانی کے جلوس جنازہ میں لاکھوں افراد شریک تھے، قاسم سلیمانی کی تدفین ان کے آبائی شہر کرمان میں عمل میں آئے گی

قاسم سلیمانی کے جنازے میں امنڈا جم غفیر
قاسم سلیمانی کے جنازے میں امنڈا جم غفیر
user

قومی آوازبیورو

عراق کے بغداد شہر میں امریکی حملے کے نتیجہ میں ہلاک ہونے والے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی تدفین کے موقع پر بھگدڑ مچنے کی اطلاع ہے۔ خبروں کے مطابق بھگدڑ میں 30 زیادہ افراد ہلاک جبکہ تقریباً 50 زخمی ہو گئے ہیں۔ بھگدڑ منگل کے روز اس وقت مچی جب ایران کے جنوب مشرقی شہر کرمان میں قاسم سلیمانی کے جلوس جنازہ میں لاکھوں افراد شریک تھے، جلوس جنازہ کے بعد قاسم سلیمانی کی تدفین ان کے آبائی شہر کرمان میں عمل میں آئے گی۔

بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی ایمرجنسی سروسز کے سربراہ پیرحسین قلیوند کا کہنا ہے کہ ’بدقسمتی سے بھگدڑ میں متعدد افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

کرمان پولیس کے ڈائریکٹر جنرل حامد شمس الدین نے ان افواہوں کو مسترد کیا ہے کہ جنازے کے جلوس میں دہشت گردی کی کوئی کارروائی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’قاسم سلیمانی کے جنازے میں دہشت گردی کی کارروائی کی افواہ نظام کے دشمنوں کی سازش ہے۔‘


دریں اثنا، قاسم سلیمانی کے آبائی شہر کرمان میں لاکھوں افراد نے انہیں جذباتی انداز میں الوداع کہا اور ان کے جنازے میں شریک ہوئے۔ کرمان شہر اس دوران سوگواروں سے مملو ہے جو صوبہ کرمان اور ایران کے تقریبات سبھی شہروں سے وہاں پہنچے ہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق اہواز، مشہد تہران اور قم کی طرح کرمان میں بھی قاسم سلیمانی کے جلوس جنازہ میں شریک لاکھ افراد امریکہ مردہ آباد، اسرائیل مردہ باد اور ’انتقام انتقام‘ کے نعرے لگارہے ہیں۔ جلوس جنازہ میں شریک لوگوں کے ہاتھوں میں سلیمانی کی تصویریں ہیں جن پر لکھا ہوا ہے ’تم دلوں کے سردار ہو‘۔ علاوہ ازیں ہزاروں کی تعداد میں پلے کارڈ اور بینرز پر بھی اسی طرح کے نعرے لکھے گئے ہیں۔

کرمان میں جنرل قاسم سلیمانی کے جلوس جنازہ اور آخری رسومات میں لاکھوں سوگواروں کے ہمراہ ملک کی اعلی سول اور فوجی شخصیات بھی شریک ہیں- قاسم سلیمانی کی وصیت کے مطابق انہیں کرمان شہرکے قبرستان ’گلزارشہدا‘ میں دفن کیا جائے گا-

اس سے پہلے پیر کے روز دارارالحکومت تہران میں لاکھوں لوگوں نے ان کے جلوس جنازہ میں شرکت کرکے انہیں انتہائی جذباتی انداز میں الوداع کہا-  تشییع جنازہ سے قبل ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کی امامت میں لاکھوں افراد نے نماز جنازہ ادا کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Jan 2020, 4:11 PM