برازیل میں پی ایم مودی اور صدر لولا کی ملاقات، دو طرفہ تجارت 20 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف

برازیل میں مودی اور صدر لولا کی ملاقات، ہر شعبے میں تعاون پر اتفاق، دو طرفہ تجارت 20 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف، دہشت گردی اور توانائی جیسے شعبوں پر بھی مشترکہ مؤقف

<div class="paragraphs"><p>تصویر آٗئی</p></div>

تصویر آٗئی

user

قومی آواز بیورو

برازیل کے سرکاری دورے پر گئے وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کی شب برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا سے ملاقات کے بعد مشترکہ بیان میں کہا کہ ہندوستان اور برازیل ہر شعبے میں تعاون کو مضبوط بناتے ہوئے آئندہ پانچ برسوں میں دو طرفہ تجارت کو 20 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف رکھتے ہیں۔ یو این آئی اردو کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے صدر لولا کو ہندوستان-برازیل اسٹریٹجک شراکت داری کا مضبوط حامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کو فروغ دینے میں ان کا اہم کردار رہا ہے۔

مسٹر مودی نے کہا کہ دونوں ملکوں کی سوچ دہشت گردی کے معاملے پر یکساں ہے اور اس کے خلاف دوہرے معیار کی مخالفت پر اتفاق کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم واضح طور پر مانتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس ہونی چاہیے اور اس پر دوہرا معیار ناقابل قبول ہے۔‘‘

وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں برازیل کا اعلیٰ ترین قومی اعزاز ملنا نہ صرف ان کے لیے بلکہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کے لیے بھی باعثِ فخر ہے۔ انہوں نے اس اعزاز کو دونوں ممالک کے درمیان گہری دوستی کی علامت قرار دیا اور برازیل کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔


انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک توانائی، ماحولیات، دفاع، ڈیجیٹل معیشت اور زرعی شعبے سمیت کئی میدانوں میں تعاون بڑھا رہے ہیں۔ صاف توانائی پر طے پانے والے معاہدے کو سبز اہداف کی سمت ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے انہوں نے برازیل میں ہونے والے کوپ-30 اجلاس کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔

دفاعی شعبے میں بڑھتے تعاون کو باہمی اعتماد کی علامت بتاتے ہوئے مودی نے کہا کہ دونوں ممالک دفاعی صنعتوں کو جوڑنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ مصنوعی ذہانت اور سپر کمپیوٹنگ میں بڑھتا تعاون جامع ترقی اور انسان مرکوز اختراع کے لیے دونوں ممالک کی مشترکہ سوچ کا مظہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو پی آئی کو برازیل میں متعارف کرانے پر بھی مشترکہ کام جاری ہے اور ہندوستان کو ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر اور خلائی ٹیکنالوجی میں اپنے تجربات بانٹنے پر خوشی ہوگی۔ زراعت اور مویشی پروری میں دہائیوں سے جاری تعاون کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے دونوں ملک خوراک کے ڈبہ بند کرنے اور زرعی تحقیق پر بھی مل کر کام کریں گے۔

مودی نے عوامی روابط کو دونوں ممالک کے تعلقات کی بنیاد قرار دیا اور خواہش ظاہر کی کہ ویزا عمل کو آسان بنایا جائے تاکہ طلبہ، کھلاڑیوں اور کاروباری افراد کے درمیان براہ راست روابط بڑھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان-برازیل تعلقات میں رنگا رنگی، جوش اور قربت ہونی چاہیے، جیسے کارنیول، فٹبال اور سامبا۔


عالمی سطح پر بھی دونوں ممالک کے قریبی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلوبل ساؤتھ کے مسائل کو عالمی پلیٹ فارمز پر اجاگر کرنا مشترکہ اخلاقی فریضہ ہے۔ اختتام پر وزیر اعظم نے صدر لولا کو ہندوستان آنے کی دعوت دیتے ہوئے ایک بار پھر برازیل کے اعلیٰ اعزاز پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔