روس میں 8.8 شدت کا زلزلہ، امریکہ سے جاپان تک سونامی کا الرٹ جاری
روس کے کامچاتکا میں 8.8 شدت کا شدید زلزلہ آیا، جس کے بعد جاپان، امریکہ اور دیگر علاقوں میں سونامی کا الرٹ جاری کیا گیا۔ اس کے علاوہ، جاپان کا فکوشیما نیوکلیئر پلانٹ احتیاطاً خالی کرا لیا گیا ہے

جاپان میں سونامی کا الرٹ جاری / Getty Images
روس کے مشرقی ساحلی علاقے کامچاتکا میں بدھ کی صبح 8.8 شدت کا شدید زلزلہ آیا جس کے بعد پورے بحرالکاہل خطے میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق یہ زلزلہ سمندر کے نیچے آیا، جس کے بعد جاپان، امریکہ، روس اور دیگر ممالک میں سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔
زلزلے کے بعد جاپان میں فکوشیما نیوکلیئر پلانٹ کو احتیاطی طور پر خالی کرا لیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ 2011 میں 9.0 شدت کے زلزلے اور اس کے بعد سونامی نے فکوشیما میں شدید تباہی مچائی تھی، جہاں ری ایکٹرز کے پگھلنے اور ریڈیائی مواد کے اخراج جیسے مہلک اثرات سامنے آئے تھے۔ اسی خدشے کے پیش نظر اس بار فوری احتیاطی اقدامات کیے گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق روس، جاپان اور امریکہ کے ساحلی علاقوں میں سونامی کی تین سے بارہ فٹ تک اونچی لہریں اٹھنے کا اندیشہ ہے۔ خاص طور پر امریکی ریاست کیلیفورنیا، ہوائی اور جاپان کے ساحلی علاقوں میں خطرے کا درجہ بلند کر دیا گیا ہے۔ ہوائی میں شدید ٹریفک جام کی اطلاعات ملی ہیں کیونکہ سیاح اور مقامی لوگ محفوظ علاقوں کی طرف نقل مکانی کر رہے ہیں۔
روس کے کامچاتکا میں یہ زلزلہ رواں ماہ کا پانچواں زلزلہ ہے، مگر شدت کے لحاظ سے یہ 1952 کے بعد کا سب سے خطرناک جھٹکا ہے۔ 1952 میں اسی علاقے میں 9.0 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی۔
کامچاتکا روس کا ایک دور دراز جزیرہ نما علاقہ ہے جو بحرالکاہل کے کنارے واقع ہے۔ اس کے شمال میں بیرنگ سی، جنوب میں جاپان، اور مشرق میں بحرالکاہل موجود ہے۔ یہ خطہ ارضیاتی طور پر ’رنگ آف فائر‘ میں واقع ہے جہاں زلزلے اور آتش فشانی سرگرمیاں عام ہیں۔
سونامی کی وارننگ نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، فلپائن، تائیوان، میکسیکو، پیرو، پاناما، انڈونیشیا، ساموآ، ٹونگا، وانوآتو اور کئی دیگر بحرالکاہلی ممالک کے لیے بھی جاری کی گئی ہے۔ اگرچہ بعض ممالک جیسے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں فی الحال خطرہ کم بتایا گیا ہے لیکن شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
زلزلے اور سونامی کے ممکنہ اثرات پر نظر رکھنے کے لیے بین الاقوامی ایجنسیاں مسلسل صورتحال کی نگرانی کر رہی ہیں۔ روسی، جاپانی اور امریکی حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سرکاری ہدایات پر عمل کریں اور افواہوں سے بچیں۔ صورتحال اب بھی نازک ہے اور مزید جھٹکوں یا سونامی کی لہروں کا خطرہ باقی ہے۔