ایران میں کئی جانوں کو خطرہ، جوہری تنصیبات سے تابکاری مادوں کا رساؤ شروع، تباہی کا اندیشہ

ایران نے کہا تھا کہ نطنز جوہری ٹھکانہ پر اسرائیلی حملہ سے جوہری تابکاری مادوں کے رساؤ کا امکان نہیں ہے، حالانکہ اب بین الاقوامی نیوکلیئر ایجنسی آئی اے ای اے چیف گراسی نے حقیقت سے پردہ اٹھایا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>نطنز جوہری تنصیب، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/AdameMedia">@AdameMedia</a></p></div>

نطنز جوہری تنصیب، تصویر@AdameMedia

user

قومی آواز بیورو

اسرائیل نے گزشتہ دنوں ایران کے جوہری تنصیبات پر بموں کی بارش کی تھی، جس کے بعد حالات سنگین ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ متاثرہ جوہری تنصیبات کے قریبی علاقوں میں ہر لمحہ موت کی دستک کا اندیشہ ہے۔ حالانکہ ایران نے جوہری تابکاری مادوں کے رساؤ سے انکار کیا ہے، لیکن بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی طرف سے اقوام متحدہ کو جو جانکاری دی گئی ہے، وہ روح فرسا ہے۔ ان کے مطابق ایران میں کئی جانوں کو خطرہ ہے اور تباہی کا اندیشہ بھی ہے۔

اسرائیل نے ایران واقع نطنز جوہری ٹھکانہ پر ایک روز قبل حملہ کیا تھا۔ اس حملے کے بعد ایران نے کہا تھا کہ یہ حملہ محض سطح پر ہوا ہے اور اس سے جوہری تابکاری مادے لیک ہونے کا امکان نہیں ہے۔ اس بیان نے تھوڑی راحت دی تھی، لیکن اب بین الاقوامی نیوکلیائی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گراسی نے حقیقت سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملے کے بعد باہری طور پر تو نہیں، لیکن داخلی طور پر جوہری تابکاری مادوں کا رساؤ شروع ہو گیا ہے۔


رافیل گراسی کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے نطنز جوہری مرکز پر حملہ کر کے اس کے اوپری حصے کو تباہ کر دیا ہے۔ اس حملے سے زمین کے اندر ذخیرہ کیے گئے یورینیم افزودگی کو کسی طرح کا نقصان پہنچنے کا امکان نہیں ہے، لیکن پھر بھی وہاں پر جوہری تابکاری رساؤں شروع ہو گیا ہے۔ ان کے مطابق حملے میں بجلی سپلائی متاثر ہوئی ہے اور ہو سکتا ہے اس سے سنٹری فیوز متاثر ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے رساؤ ہو رہا ہے۔

آئی اے ای اے کے مطابق نطنز جوہری مرکز کے آس پاس ابھی تک یہ تابکاری رساؤ نہیں پہنچا ہے، لیکن داخلی طور پر اس میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ حالانکہ گراسی کا کہنا ہے کہ اگر ابھی مناسب انتظام کیا جائے تو اس کے خطرہ کو ٹالا جا سکتا ہے۔ انھوں نے آئی اے ای اے بورڈ آف گورنرس کو بتایا کہ انھوں نے سبھی فریقین سے صبر کرنے کے لیے کہا ہے۔ گراسی نے مزید کہا کہ اگر اس طرح کی کارروائی جاری رہی تو وہ ایران کے لیے سنگین نتائج پیدا کر سکتے ہیں۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ جو کچھ ہوا وہ مناسب نہیں ہے۔ کسی بھی حال میں کسی بھی ملک کے جوہری تنصیبات کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔