سلمان رشدی پر حملہ کرنے والا شخص امریکی عدالت میں قصوروار قرار، 30 سال تک کی ہو سکتی ہے سزا
12 اگست 2022 کو ہادی متار نے سلمان رشدی پر چاقو سے حملہ کر دیا تھا۔ اس حملے میں رشدی کی ایک آنکھ چلی گئی تھی جبکہ ہاتھ، گردن اور پیٹ میں شددید چوٹیں آئیں تھیں۔

ہادی متار اور سلمان رشدی، تصویر سوشل میڈیا
بدنام زمانہ مصنف سلمان رشدی پر چاقو سے حملہ کرنے والے 27 سالہ ہادی متار کو نیو یارک کی ایک جیوری نے قتل کی کوشش اور فیڈرل ٹیررزم سے متعلق الزامات میں قصوروار قرار دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد متار کو 30 سال سے زیادہ کی سزا ہو سکتی ہے۔ 23 اپریل کو ہادی متار کو سزا سنائی جائے گی۔
واضح رہے کہ 12 اگست 2022 کو ہادی متار نے سلمان رشدی پر چاقو سے اس وقت حملہ کر دیا تھا جب وہ چوٹاؤقوا انسٹی چیوشن کے اسٹیج پر ایک تقریب سے خطاب کرنے والے تھے۔ اس حملے میں سلمان رشدی کو شدید چوٹیں آئیں تھیں۔ اس کی گردن، پیٹ اور چھاتی پر چاقو سے کئی حملے کیے گئے۔ حملے میں اس کی داہنی آنکھ خراب ہو گئی اور ایک ہاتھ میں پریشانی آ گٓئی۔ اس کا گردہ بھی خراب ہو گیا۔ رشدی کو حملے کے فوراً بعد سرجری کے لیے اسپتال لے جایا گیا۔
ہادی متار نے عدالت میں کہا کہ مجھے نہیں لگا تھا کہ سلمان رشدی حملے کے بعد بچ پائے گا۔ اس نے کہا،"جب میں نے سنا کہ وہ بچ گیا تو مجھے حیرانی ہوئی۔" متار نے یہ بھی قبول کیا کہ وہ مرحوم ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خمینی کا احترام کرتا ہے، جن کے فتوے کے تحت 1988 کے ناول 'دی سیٹنک ورسز' کے مصنف رشدی کے خلاف موت کا فرمان جاری کیا گیا تھا۔ متار نے کہا کہ اس نے ناول کے کچھ ہی صفحات پڑھے ہیں، لیکن اسے پوری طرح سے نہیں پڑھا ہے۔ ہادی متار ایک امریکی-لبنانی شخص ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 1988 میں 'دی سیٹنک ورسز' ریلیز ہونے کے بعد سلمان رشدی کے خلاف پوری مسلم دنیا میں زبردست غصے کا ماحول تھا اور اسے توہین رسالت کا مجرم مانا گیا۔ اس کے بعد رشدی کو 10 سال تک برطانوی تحفظ میں رہنا پڑا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔