یوکرین کے لیے خوفناک ثابت ہوئی گزشتہ شب، 500 ڈرون-میزائل حملوں سے کئی شہر تباہ!

یوکرینی فضائیہ نے دعویٰ کیا کہ اس نے 277 ڈرون اور 19 میزائلوں کو ہوا میں ہی تباہ کر دیا۔ 10 ڈرون اور ایک میزائل اپنے ہدف تک پہنچنے میں کامیاب ہوئیں، بقیہ ناکام رہیں۔ ان حملوں میں ایک شخص زخمی ہوا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>یوکرین پر روسی حملہ کی فائل تصویر، <a href="https://x.com/ZelenskyyUa">@ZelenskyyUa</a></p></div>

یوکرین پر روسی حملہ کی فائل تصویر، @ZelenskyyUa

user

قومی آواز بیورو

روس اور یوکرین کے درمیان 3 سالوں سے جاری جنگ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ جنگ بندی کی کوششیں تو ہوتی ہیں، لیکن ناکامی ہی ہاتھ لگتی ہے۔ گزشتہ شب یوکرین پر روس کے ذریعہ اب تک کے سب سے خوفناک حملے کی خبر سامنے آ رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ روس نے یوکرین پر 479 ڈرون اور 20 میزائلوں سے اب تک کا سب سے بڑا ہوائی حملہ کیا ہے۔ یہ جانکاری یوکرینی فضائیہ نے دی ہے۔ اس نے بتایا کہ حملے میں خاص طور سے یوکرین کے وسطی اور مغربی علاقوں کو ہدف بنایا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں یوکرین نے روس کے ایئربیس کو ہدف بنایا تھا، اور اس کے بعد سے ہی اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ روس کبھی بھی جوابی کارروائی کر سکتا ہے۔ یوکرینی فضائیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے 277 ڈرون اور 19 میزائلوں کو ہوا میں ہی تباہ کر دیا۔ ساتھ ہی یہ بھی مطلع کیا ہے کہ 10 ڈرون اور ایک میزائل اپنے ہدف تک پہنچیں، بقیہ ناکام رہیں۔ اس حملے میں ایک شخص کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع دی گئی ہے، حالانکہ یوکرینی فضائیہ کے دعووں کی کسی طرح تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔


یوکرینی صدر ولودمیر زیلینسکی کے مطابق مشرقی اور شمال مشرقی محاذ پر حالات اس وقت بے حد خراب بنے ہوئے ہیں۔ انھوں نے روسی حملوں سے ہو رہے نقصان پر زیادہ جانکاری نہیں دی، لیکن یہ ضرور کہا کہ یوکرین کو اپنے مغربی ساتھیوں سے خصوصاً ایئر ڈیفنس سسٹم کی مزید مدد کی ضرورت ہے۔ حالانکہ امریکہ کی پالیسی سے متعلق غیر یقینی صورت حال کے سبب حالات خراب بنے ہوئے ہیں۔

اس درمیان روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یوکرین کے 49 ڈرون اپنے علاقے کے 7 حصوں میں مار گرائے ہیں۔ روس کے وورونیش علاقہ میں 25 ڈرون گرائے گئے ہیں، جس سے گیس پائپ لائن کو نقصان پہنچا اور یہاں آگ بھی لگ گئی۔ روسی علاقہ چواشیا میں 2 یوکرینی ڈرون الیکٹرانک وارفیئر پلانٹ سے ٹکرائے، جو ماسکو سے 600 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔