شاہ چارلس کی بھائی شہزادہ اینڈریو کے خلاف سخت کارروائی، ’پرنس‘ کا لقب، شاہی رہائش اور تمام مراعات واپس

برطانوی بادشاہ چارلس نے اپنے بھائی شہزادہ اینڈریو سے ’پرنس‘ کا لقب اور شاہی رہائش واپس لے لی۔ جنسی الزامات کے بعد اینڈریو کو شاہی مراعات سے مکمل طور پر محروم کر دیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>شہزادہ اینڈریو / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

لندن: برطانیہ کے بادشاہ چارلس نے اپنے چھوٹے بھائی شہزادہ اینڈریو کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے ان سے ’پرنس‘ کا لقب واپس لے لیا ہے اور شاہی رہائش گاہ خالی کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔ شاہی خاندان کے قریبی ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ ان الزامات کے بعد لیا گیا جن میں اینڈریو پر جنسی بدسلوکی کے سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق شہزادہ اینڈریو اب ’اینڈریو ماؤنٹ بیٹن‘ کہلائیں گے۔ شاہ چارلس نے اپنے بھائی سے تمام شاہی مراعات، اعزازات اور سرکاری رہائش باضابطہ طور پر واپس لے لی ہیں۔ بادشاہ کے اس فیصلے کو جدید برطانوی شاہی تاریخ کے سب سے سخت اقدامات میں شمار کیا جا رہا ہے۔

رپورٹوں کے مطابق اینڈریو کو مغربی لندن میں واقع ان کی رہائش گاہ ’رائل لاج‘ خالی کرنے کے لیے نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ اب وہ مشرقی انگلینڈ کے سینڈرنگھم اسٹیٹ کے ایک نجی مکان میں منتقل ہوں گے۔ یہ وہی محل ہے جہاں شاہی خاندان کے کچھ ارکان ذاتی حیثیت میں قیام کرتے ہیں۔

شہزادہ اینڈریو، جو مرحوم ملکہ الزبتھ دوم کے دوسرے صاحبزادے ہیں، فاک لینڈ جنگ کے دوران بحریہ میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ تاہم، 2011 میں انہیں کاروباری مفادات سے متعلق تنازع کے بعد برطانیہ کے تجارتی سفیر کے عہدے سے ہٹایا گیا اور 2019 میں تمام شاہی ذمہ داریوں سے بھی دستبردار ہونا پڑا۔


سال 2022 میں امریکی کاروباری شخص جیفری ایپ ایپسٹین سے تعلقات اور جنسی استحصال کے الزامات نے ان کی ساکھ کو مزید نقصان پہنچایا۔ اگرچہ اینڈریو نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے لیکن ان کے خلاف عوامی دباؤ بڑھنے کے بعد انہیں ’’ڈیوک آف یارک‘‘ سمیت دیگر شاہی القابات سے بھی ہاتھ دھونا پڑا۔

بکنگھم پیلس کے مطابق، ’’یہ فیصلہ ضروری سمجھا گیا ہے، اگرچہ اینڈریو اپنے خلاف الزامات سے انکار کرتے رہے ہیں۔ تاہم بادشاہ کی ہمدردیاں اور حمایت ہمیشہ ایسے متاثرین اور ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ رہی ہیں جو کسی بھی طرح کے استحصال کا شکار ہوئے ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔