جاپان: سانے تکائیچی ’لبرل ڈیموکریٹک پارٹی‘ کی نئی صدر منتخب، ملک کی پہلی خاتون وزیر اعظم بننے کی راہ ہموار
نئے وزیر اعظم کا رسمی اعلان پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے ذریعہ کیا جائے گا جو اکتوبر کے وسط میں ہونے کی امید ہے۔ مقرر وزیر اعظم کو کئی طرح کے سفارتی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔

جاپان میں ایک نئی تاریخ رقم ہونے والی ہے۔ اس ملک کو پہلی خاتون وزیر اعظم ملنے والی ہے، جس کا نام سانے تکائیچی ہے۔ جاپان میں برسراقتدار ’لبرل ڈیموکریٹک پارٹی‘ (ایل ڈی پی) نے ہفتہ کے روز سابق وزیر برائے معاشی سیکورٹی سانے تکائیچی کو اپنا نیا صدر منتخب کر لیا ہے۔ اس کامیابی کے ساتھ ہی انھوں نے جاپان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بننے کی طرف قدم بڑھا دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جاپان کے وزیر اعظم شگیرو اشیبا نے گزشتہ 7 ستمبر کو عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد ایل ڈی پی نے 4 اکتوبر کو اپنے نئے صدر کا انتخاب کیا۔ ایل ڈی پی صدر کے انتخاب میں مجموعی طور پر 5 امیدوار کھڑے ہوئے تھے، لیکن اصل مقابلہ 2 اہم لیڈران سانے تکائیچی اور شنجرو کوئزومی کے درمیان دیکھنے کو ملا۔ اس مقابلے میں تکائیچی نے رَن آف ووٹنگ میں وزیر زراعت کوئزومی (سابق وزیر اعظم جونیچیرو کوئزومی کے بیٹے) کو شکست دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلے راؤنڈ میں 64 سالہ تکائیچی کو 183 ووٹ حاصل ہوئے اور کوئزومی کو 164 ووٹ ملے۔ چونکہ کسی کو اکثریت حاصل نہیں ہوئی، اس لیے رَن آف کرایا گیا۔ اس ووٹنگ میں 295 ایل ڈی پی اراکین پارلیمنٹ اور تقریباً 10 لاکھ پارٹی اراکین نے حصہ لیا۔ یہ جاپان کی مجموعی آبادی کا محض ایک فیصد حصہ ہے۔ رَن آف سے قبل اپنی تقریر میں تکائیچی نے کہا تھا کہ ملک بھر سے آئی سخت تنقیدوں، جس میں کہا گیا کہ ہمیں سمجھ نہیں آتا کہ ایل ڈی پی کس کے لیے کھڑی ہے، نے مجھے متاثر کیا۔ میں لوگوں کی روز مرہ کی زندگی اور مستقبل کو لے کر ان کی فکر کو ’اُمید‘ میں بدلنا چاہتی ہوں۔
بہرحال، اس کامیابی کے بعد تکائیچی کے لیے جاپان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بننے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق نئے وزیر اعظم کا رسمی اعلان پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے ذریعہ کیا جائے گا، جو اکتوبر کے وسط میں ہونے کا امکان ہے۔ وزیر اعظم بنتے ہی انھیں کئی طرح کے سفارتی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان میں سب سے اہم ہوگا امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات، جو اکتوبر کے آخر میں جنوبی کوریا میں مقرر کردہ ’ایشیا پیسفک معاشی تعاون‘ (اے پی ای سی) کی تقریب میں طے ہے۔ اس میٹنگ میں جاپان پر ڈیفنس خرچ بڑھانے کا دباؤ ڈالا جا سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔