آسیان سربراہی اجلاس میں جے شنکر کی امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات، دو طرفہ اور عالمی امور پر گفتگو

روبیو نے کہا کہ نئی دہلی کے خدشات درست ہیں لیکن پاکستان کے ساتھ ہمارا کوئی بھی قدم ہندوستان کے خلاف نہیں ہے۔ ہندوستان سفارت کاری میں بہت سخت ملک ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر: ایس جے شنکر ’ ایکس‘ ہینڈل</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

 ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ملائیشیا میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی اورمختلف اہم امور پرتبادلہ خیال کیا۔ ہندوستانی وزیرخارجہ کوالالامپور میں آسیان سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے ہندوستان امریکہ کے درمیان دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ جے شنکر نے ایک ’ایکس‘پوسٹ میں کہا کہ آج صبح کوالالامپور میں امریکی وزیرخارجہ روبیو سے مل کر خوشی ہوئی۔ میں، ہمارے دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی مسائل پر ہونے والی بات چیت کی تعریف کرتا ہوں۔‘‘

امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے جے شنکر سے ملاقات سے قبل ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ امریکہ کے تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن پاکستان کے ساتھ اپنے تزویراتی تعلقات کو آگے بڑھانا چاہتا ہے لیکن یہ ہندوستان کے ساتھ اس کی تاریخی اور گہری دوستی کی قیمت پر نہیں ہوگا۔ انہوں نے صدر ٹرمپ اور پاکستانی آرمی چیف عاصم منیر کے درمیان ملاقات کا ذکر کیا اور ہندوستان سے تیل کے ذرائع کو متنوع بنائے کی اپیل کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تجارت فی الحال زیر بحث نہیں ہے۔


بتا دیں کہ کوالالامپور میں آسیان سربراہی اجلاس کے دوران پیر کو ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات سے قبل روبیو نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ اور ہندوستان کے درمیان ’گہری، تاریخی اور اہم‘ شراکت داری ہے۔ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حالیہ مہینوں میں امریکا اور پاکستان کے درمیان کچھ زیادہ ہی قربت دیکھی گئی ہیں۔ اس سے ہندوستان میں کچھ خدشات بھی پیدا ہوئے ہیں، خاص طور پر اس وقت جب ٹرمپ انتظامیہ کے دوران دونوں ممالک کے درمیان متعدد اسٹریٹجک اور اقتصادی معاہدے ہوئے تھے۔

اس موقع پر ہندوستان کے خدشات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے روبیو نے کہا کہ نئی دہلی کے خدشات درست ہیں، لیکن پاکستان کے ساتھ ہمارا کوئی بھی قدم ہندوستان کے خلاف نہیں ہے۔ ہندوستان سفارت کاری میں بہت سخت ملک ہے اور امریکہ کو کئی ممالک کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔


مارکو روبیو نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری آئی ہے، خاص طور پر جب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مئی میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان محدود تنازع کے بعد پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کی۔ پاکستان نے تنازع ختم کرنے کا سہرا ٹرمپ کو دیا جب کہ ہندوستان نے اس دعوے کو مسترد کر دیا تھا۔

توانائی اور تجارت پر بات کرتے ہوئے روبیو نے کہا کہ ہندوستان پہلے ہی روس سے تیل کی خریداری کو متنوع بنانے پر بات کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان اپنے تیل کے ذرائع کو متنوع بناتا ہے اور امریکہ سے زیادہ تیل خریدتا ہے تو یہ دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ ہم فی الحال کسی کاروبار کے حوالے سے بات چیت نہیں کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔