’اٹلی نے افغانستان میں دوبارہ سے سفارتخانہ کھولنے کا وعدہ کیا!‘

طالبان کا کہنا ہے کہ اٹلی نے افغانستان کے دار الحکومت کابل میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھولنے کا وعدہ کیا ہے۔ طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم نے جمعہ کے روز یہ دعوی کیا

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد
user

قومی آوازبیورو

کابل: طالبان کا کہنا ہے کہ اٹلی نے افغانستان کے دار الحکومت کابل میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھولنے کا وعدہ کیا ہے۔ طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم نے جمعہ کے روز یہ دعوی کیا۔

محمد نعیم نے ٹوئٹ کیا ’’آج افغانستان کے سیاسی دفتر نے اٹلی کے وزیراعظم (ماریو ڈریگی) کے نمائندے کے ساتھ میٹنگ کی۔ اٹلی نے افغناستان میں اپنا سفارتخانہ پھر سے کھولنے کا وعدہ کیا ہے۔‘‘

خیال رہے کہ دنیا کے کئی دیگر ممالک کے ساتھ اٹلی نے بھی اگست کے وسط تک افغانستان میں طالبان کا کنٹرول ہونے کے بعد اس ایشیائی ملک سے اپنے سفارتی اہلکاروں، شہریوں اور اتحادیوں کو نکالنے کے لئے مہم شروع کی اور اپنا سفارتخانہ بند کیا تھا۔ دریں اثنا، جاپان اور نیدر لینڈ جیسے کچھ ممالک نے اپنے سفارتخانوں کو افغانستان سے قطر کی راجدھانی دوحہ میں منتقل کر دیا۔


اقوام متحدہ افغانستان معاملے پر میٹنگ کرے گا

ادھر، اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری انٹونیو گٹیریس افغانستان میں انسانی امداد کی بڑھتی ضرورتوں کے سلسلے میں 13 ستمبر کو سوئٹزرلینڈ کے جنیوا میں وزرا کی سطح کی میٹنگ کریں گے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔

انہوں نے جمعہ کو کہا کہ ’’اقوام متحدہ افغانستان کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔ جنرل سیکرٹری افغانتسن کی بڑھتی ضرورتوں کے تعلق سے 13 ستمبر کو ایک اعلی سطحی وزارتی میٹنگ کے لئے جنیوا جائیں گے‘‘۔

طالبان کا پاکستانی سفیر کے ساتھ تبادلہ خیال

طالبان کے سیاسی دفتر کے ڈپٹی ڈائریکٹر شیر محمد عباس استانک زئی نے قطر میں پاکستان کے سفیر سے افغانستان کی تعمیر نو اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ طالبان ترجمان سہیل شاہین نے یہ اطلاع دی ہے۔

انہوں نے جمعہ کی دیر رات ٹویٹر پر لکھا ’’سیاسی دفتر کے ڈپٹی ڈائریکٹر شیر محمد عباس استانک زئی اور ان کے وفد نے قطر میں پاکستان کے سفیر اور ان کے وفد سے ملاقات کی۔ دونوں فریقوں نے افغانستان کی موجودہ صورتحال، انسانی امداد، باہمی دلچسپی اور احترام پر مبنی دوطرفہ تعلقات، افغانستان کی تعمیر نو سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔