رمضان کے دوران اسرائیلی فوج کا مسجد اقصیٰ پر دھاوا، 150 سے زیادہ فلسطینی زخمی

اسلام کے تیسرے مقدس ترین مقام یروشلم میں واقع مسجد اقصیٰ میں رمضان کے مہینے میں جمعہ کے دن اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان تشدد کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

یروشلم: اسلام کے تیسرے مقدس ترین مقام یروشلم میں واقع مسجد اقصیٰ میں رمضان کے مہینے میں جمعہ کے دن اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان تشدد کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ جمعے کی صبح ہونے والے تشدد میں 150 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیل نے فلسطینیوں کے مقبوضہ مشرقی یروشلم کی مسجد میں داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ یہ پابندیاں رمضان المبارک کے موقع پر ہٹا دی گئیں۔ ہزاروں نمازی صبح کی نماز کے لیے مسجد میں جمع تھے، اس دوران تشدد ہوا۔ مسجد کے حکام کا کہنا ہے کہ بدھ سے اب تک 7 فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی پولیس طلوع فجر سے پہلے داخل ہوئی۔


خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق مسجد الاقصیٰ کی دیکھ بھال کرنے والی کمیٹی نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس فجر سے پہلے مسجد میں داخل ہوئی۔ اسرائیل کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے پیش نظر ہزاروں افراد صبح کی نماز کے لیے مسجد میں جمع ہوئے تھے اور اسرائیلی فوج تشدد کے لیے رکھے گئے پتھروں کو ہٹانے کے لیے مسجد میں داخل ہوئی تھی۔

آن لائن گردش کرنے والی ویڈیوز میں فلسطینیوں کو پتھر پھینکتے اور پولیس کو آنسو گیس اور اسٹن گرنیڈ پھینکتے نظر آ رہے ہیں۔ کچھ ویڈیوز میں نمازیوں کو آنسو گیس کے گولوں کے درمیان مسجد کے اندر چھپتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

فلسطینی ہلال احمر ایمرجنسی سروس نے کہا کہ بڑی تعداد میں زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کیا ہے۔ جائے وقوعہ پر موجود ایک محافظ کی آنکھ پر ربڑ کی گولی لگی ہے۔ ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فورسز نے ایمبولینسوں اور طبی عملے کی مسجد تک پہنچنے میں رکاوٹیں کھڑی کیں کیونکہ درجنوں زخمی نمازی احاطے کے اندر پھنسے ہوئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔