قطر کی راجدھانی دوحہ میں اسرائیلی دھماکوں سے افرا تفری، غزہ جنگ بندی کے لیے مذاکرہ کر رہے حماس لیڈران پر حملہ
قطر کی وزارت خارجہ نے اسرائیل کے سا حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ بین الاقوامی قوانین کی سخت خلاف ورزی ہے اور قطر کی خود مختاری و سلامتی پر براہ راست خطرہ ہے۔
قطر کی راجدھانی دوحہ میں منگل کے روز یکے بعد دیگرے کئی دھماکوں کی آواز نے لوگوں میں زبردست افرا تفری پیدا کر دی۔ میڈیا ذرائع کے حوالے سے جو خبریں سامنے آ رہی ہیں، ان میں بتایا جا رہا ہے کہ دھماکوں کے بعد شہر کے قطارہ ڈسٹرکٹ علاقہ سے دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر سامنے آئی کچھ کچھ ویڈیوز میں بھی ہوائی حملہ کے بعد تباہی کے نشانات دکھائی پڑ رہے ہیں۔ یہ دھماکے حماس لیڈران پر اسرائیلی حملے کا حصہ ہیں۔ یعنی دوحہ میں حماس لیڈران پر اسرائیل نے مبینہ حملہ کیا ہے، جس نے قطر کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملہ حماس کے سرکردہ لیڈران، جن میں غزہ چیف خلیل اسماعیل ابراہیم الحیۃ بھی شامل ہیں، کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا۔ الجزیرہ نے حماس ذرائع کے حوالے سے مطلع کیا ہے کہ حملہ ان حماس مذاکرین پر کیا گیا ہے جو امریکہ کی طرف سے مجوزہ جنگ بندی منصوبہ پر بحث کرنے کے لیے دوحہ میں موجود تھے۔
اس حملہ کے بعد قطر کی وزارت خارجہ نے اپنا سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے بیان جاری کر کہا ہے کہ اسرائیل کا یہ حملہ قابل مذمت ہے۔ جاری بیان میں لکھا گیا ہے کہ یہ حملہ بین الاقوامی قوانین کی سخت خلاف ورزی ہے اور قطر کی خود مختاری اور سلامتی پر براہ راست خطرہ ہے۔ قطر اس لاپروا اسرائیلی رویہ کو برداشت نہیں کرے گا۔ بیان میں یہ بھی درج ہے کہ اعلیٰ سطحی جانچ چل رہی ہے اور جلد ہی مزید تفصیلات پیش کی جائیں گی۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیل نے دوحہ میں جس جگہ کو ہدف بنایا ہے، وہ کوئی سنسان جگہ نہیں بلکہ ایک رہائشی علاقہ ہے۔ ایک ذرائع نے سیکورٹی افسران کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان کی سب سے بڑی ترجیح علاوہ کو تحفظ فراہم کرنا ہے اور یہ دیکھنا ہے کہ کتنا نقصان ہوا ہے۔ ابھی تک یہ بھی پتہ نہیں چل سکا ہے کہ اس دھماکہ میں کوئی ہلاکت بھی ہوئی ہے یا نہیں۔ انھوں نے کہا کہ سیکورٹی انتظامات کافی پیچیدہ ہیں، کیونکہ معاملہ ایک بہت حساس جگہ کا ہے۔
بہرحال، دوحہ میں جاری حماس مذاکراتی ٹیم کی میٹنگ کا مقصد امریکہ کی طرف سے پیش کردہ نئی جنگ بندی تجویز پر غور کرنا تھا۔ اسرائیلی حملہ نے اس کوشش کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔ مبصرین کا بھی ماننا ہے کہ اسرائیل نے اس حملے کے ذریعہ ایک بار پھر ممکنہ جنگ بندی کی کوششوں کو ناکام کرنے کی کوشش کی ہے۔
اس درمیان غزہ پٹی میں بھی اسرائیلی حملوں کی خبر ہے۔ غزہ پٹی میں تازہ حملوں کے دوران تقریباً 35 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، جن میں 7 ضرورت مند شہری بھی ہیں۔ اسرائیل لگاتار غزہ سٹی کو قبضے میں لینے کے منصوبہ پر کام کر رہا ہے۔ فلسطینیوں کو جنوب کی طرف نکلنے کے لیے تنبیہ بھی کی جا رہی ہے اور احکامات بھی صادر کیے جا رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔