یروشلم میں اسرائیلی کھدائی سے مسجد اقصیٰ کے انہدام کا خطرہ، فلسطینی حکام کا سخت انتباہ
یروشلم گورنری نے خبردار کیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے اردگرد اسرائیلی کھدائیوں سے اس کے حصوں کے منہدم ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ اسرائیل پر مقدس مقام کے جمود کی خلاف ورزی کا الزام ہے

یروشلم کی گورنری نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے ارد گرد اور قدیمی شہر میں جاری کھدائیاں مسجد کے بعض حصوں کے انہدام کا سبب بن سکتی ہیں۔ گورنریٹ کے مطابق ان کھدائیوں کے نتیجے میں مسجد اقصیٰ کی بنیادوں کو نقصان پہنچنے اور مقدس مقام کے ارد گرد موجود قدیم عمارتوں کے منہدم ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
فلسطینی خبر رساں ادارے ’وفا‘ کے مطابق یروشلم گورنریٹ کے مشیر معروف الرفاعی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اسرائیل کئی برسوں سے زیرِ زمین کھدائیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور اب ان سرنگوں کو اس طرح بڑھایا جا رہا ہے کہ وہ ارد گرد کی یہودی بستیوں کو آپس میں جوڑ سکیں۔ ان کے بقول یہ کارروائیاں مسجد اقصیٰ کی ساخت کے لیے براہِ راست خطرہ ہیں اور کسی بھی وقت اس کے کچھ حصے منہدم ہو سکتے ہیں۔
الرفاعی نے مزید کہا کہ یہ کھدائیاں محض آثار قدیمہ کے نام پر نہیں بلکہ اسرائیل کے سیاسی مقاصد کے تحت کی جا رہی ہیں، تاکہ مسجد اقصیٰ کے موجودہ اور طے شدہ جمود کو تبدیل کیا جا سکے۔ ان کے مطابق اسرائیل ایک پرانے منصوبے پر عمل کر رہا ہے جس کے تحت مسجد اقصیٰ کے قریب سے ایک نئی سڑک تعمیر کی جائے گی اور ایک پل بنا کر اناتا جنکشن کو حزمہ چیک پوائنٹ سے جوڑا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے فلسطینیوں کی املاک، تعلیمی ادارے اور مذہبی مقامات سب کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے حالیہ دنوں میں علاقے میں دھاوا بول کر مسماری کے نئے احکامات تقسیم کیے ہیں، جن میں ورکشاپس، فیکٹریوں اور دھاتی فرنیچر بنانے والے کارخانے شامل ہیں۔ ان کے مطابق یہ تمام کارروائیاں فلسطینی شناخت اور مذہبی آثار مٹانے کے منصوبے کا حصہ ہیں۔
دوسری جانب، جمعرات کی صبح یہودی آباد کاروں کے ایک گروہ نے فوجی تحفظ میں مسجد اقصیٰ پر چڑھائی کی۔ عینی شاہدین کے مطابق درجنوں آباد کار مسجد کے صحن میں داخل ہوئے، جو فلسطینیوں کے جذبات کو مشتعل کرنے کی ایک دانستہ کوشش تھی۔
اس دوران اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصیٰ جانے والے مسلمانوں پر نگرانی سخت کر دی ہے۔ شہر کے مختلف داخلی راستوں پر اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ مسجد کے دروازوں پر چیکنگ اور پابندیاں بھی بڑھا دی گئی ہیں۔
یروشلم گورنریٹ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کرے اور اسرائیل کو ان کارروائیوں سے روکے جو بین الاقوامی قوانین اور مذہبی مقامات کے تحفظ سے متعلق اقوام متحدہ کے قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ گورنریٹ کے مطابق اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو مسجد اقصیٰ اور اس کے اردگرد کے تاریخی ڈھانچوں کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔