اسرائیلی فضائیہ کا حماس کے ٹھکانوں پر حملہ

فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز کے ساتھ تصادم میں زخمی ہونے والا نوجوان دوران علاج دم توڑ گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

غزہ : فلسطینی مظاہرین پر گولہ باری کرنے کے بعداسرائیل کی فوج نے حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی کارروائی کی جبکہ دو روز قبل زخمی ہونے والے فلسطینی نوجوان کا انتقال ہوگیا۔

خبررساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کے طیاروں نے غزہ کی پٹی میں حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور یہ کارروائی سرحد پر ہونے والے احتجاج کے نتیجے میں کی گئی ہے۔ دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز کے ساتھ تصادم میں زخمی ہونے والے نوجوان دوران علاج دم توڑ گئے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں نے دھماکہ خیز مادہ سرحد پر لگی باڑ ھ پر پھینکا جس کے بعد زمینی کارروائی کی گئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ’’متعدد دھماکہ خیز ڈیوائسز کے جواب میں آئی ڈی ایف طیارے نے غزہ پٹی کے شمالی حصہ میں قائم حماس کے دو ٹھکانوں کو نشانہ بنایا‘‘۔ اسرائیلی طیاروں کی فضائی کارروائی سے کسی قسم کے نقصان کی اطلاع تاحال نہیں پہنچی تاہم وزارت صحت نے زخمی نوجوان کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 24 سالہ حبیب المصری کو اسرائیلی فوج سے جھڑپ کے دوران زخم آئے تھے جو جاں بر نہ ہوسکے تاہم مزید کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی۔

خیال رہے جمعہ کو اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے دو فلسطینی نوجوان ہلاک ہوئے تھے اور تیسرا نوجوان شدید زخمی ہوا تھا۔ اس کے بعد اسرائیل نے دو مختلف مقامات فضائی کارروائی کی جس کے حوالہ سے ان کا دعویٰ تھا کہ ان مقامات سے دھما خیز مادوں کے ساتھ غباروں کو اسرائیل کی طرف چھوڑا جاتا ہے۔ ان کارروائیوں میں دو فلسطینی زخمی ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ فلسطینیوں کی جانب ایک برس قبل ہفتہ وار احتجاج شروع کیا گیا تھا، جہاں اب تک اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 258 فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں۔ حماس کے رہنما اسمٰعیل ہانیہ نے 30 مارچ کو احتجاج کا پہلا سال مکمل ہونے پر بڑے پیمانے پر مظاہرے کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے شرکت کی درخواست کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔