ایران-اسرائیل کشیدگی: ہندوستانی سفارت خانے کی نئی ایڈوائزری، تہران چھوڑنے کا مشورہ، آرمینیا بارڈر پہنچے 100 طلبہ
ایران-اسرائیل کشیدگی کے دوران ہندوستانی سفارت خانے نے شہریوں کو فوراً تہران چھوڑنے کی ہدایت دی۔ 100 طلبہ آرمینیا بارڈر پہنچ چکے، مزید کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے

حملے کے بعد تہران کا منظر / Getty Images
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی نے خطے میں سلامتی کے شدید خدشات پیدا کر دیے ہیں۔ اسی تناظر میں ہندوستان نے ایران میں موجود اپنے شہریوں کے لیے ایک تازہ ایڈوائزری جاری کی ہے۔ ہندوستانی سفارت خانے نے شہریوں اور ہندوستانی نژاد افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ اگر ممکن ہو تو فوراً تہران شہر کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، ایران کا فضائی علاقہ بند ہونے کی وجہ سے واپسی کا ہوائی راستہ فی الحال ممکن نہیں، اس لیے زمینی راستوں کے ذریعے طلبہ کو آرمینیا کے راستے نکالا جا رہا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، تقریباً 100 ہندوستانی شہری، جن میں زیادہ تر طلبہ ہیں، ایران سے نکل کر آرمینیا کی سرحد پر پہنچ چکے ہیں۔ ان میں تین یونیورسٹیوں کے طلبہ شامل ہیں جنہیں فی الحال محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
ہندوستانی وزارتِ خارجہ نے اس صورتحال کے پیشِ نظر مکمل نگرانی اور کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ تہران میں ہندوستانی سفارت خانہ مسلسل سکیورٹی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور ایران میں موجود تمام ہندوستانی طلبہ و شہریوں سے رابطے میں ہے۔ وزارت کے مطابق، کچھ طلبہ کو ایران میں ہی محفوظ مقامات پر پہنچایا جا چکا ہے اور دیگر طلبہ کو نکالنے کے لیے مختلف متبادل ذرائع پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
ہندوستانی سفارت خانے نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی ہدایات جاری کی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ایران میں موجود تمام ہندوستانی شہری اور ہندوستانی نژاد افراد موجودہ کشیدہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے محتاط رہیں، غیر ضروری سرگرمیوں سے گریز کریں، اور سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ اپ ڈیٹس اور مشوروں پر عمل کریں۔
اس وقت ایران میں تقریباً 10,000 ہندوستانی شہری موجود ہیں، جن میں سے تقریباً 1,500 کا تعلق کشمیر سے بتایا جا رہا ہے۔ زیادہ تر طلبہ میڈیکل کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ہندوستانی حکومت نے ان طلبہ کو محفوظ واپس لانے کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں۔
حکومتی ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ ایران سے نکالے گئے شہریوں کو آرمینیا کے بعد جارجیا کے راستے مغربی ایشیا کے کسی مقام سے ہندوستان واپس لانے کا منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اس کے اثرات نہ صرف خطے بلکہ وہاں موجود غیر ملکی شہریوں پر بھی پڑ رہے ہیں۔ ہندوستانی حکومت کی جانب سے جاری ایڈوائزری اور انخلا کی یہ کارروائیاں اسی تناظر میں کی جا رہی ہیں تاکہ شہریوں کو کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچایا جا سکے۔
یہ بھی قابلِ ذکر ہے کہ امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ایران کو فوراً تہران خالی کرنے کی دھمکی دی ہے اور جی-7 سربراہی اجلاس ادھورا چھوڑ کر واپس امریکہ روانہ ہو گئے ہیں۔ یہ عالمی سطح پر اس تنازع کی سنجیدگی کو واضح کرتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔