اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے والے 3 افراد کو سزائے موت، ایرانی عدالت کا فیصلہ
ایران نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں 3 افراد کو پھانسی دے دی۔ اس سے قبل بھی کئی افراد کو اسی الزام میں سزائے موت دی جا چکی ہے

تہران: ایران نے بدھ کے روز اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں تین افراد کو پھانسی دے دی۔ ایرانی عدلیہ کی ویب سائٹ 'میزان آن لائن' کے مطابق جن افراد کو سزائے موت دی گئی ان کے نام ادریس علی، آزاد شجاعی اور رسول احمد رسول بتائے گئے ہیں۔ ان افراد کو شمال مغربی ایران کے شہر ارومیہ میں پھانسی دی گئی، جو ترکی کی سرحد کے قریب واقع ہے۔
عدلیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان تینوں افراد نے ملک کے اندر ہتھیار درآمد کرنے اور قاتلانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی کوشش کی تھی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ان افراد کو گرفتار کیا گیا اور ان پر یہ الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے اسرائیل کے ساتھ خفیہ تعاون کیا اور ’یہودی حکومت’ کی مدد کی۔ بدھ کی صبح ان کی سزا پر عمل درآمد کیا گیا۔
یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ایک روز قبل ہی ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کی تین جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد دونوں ممالک نے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے، جس کے بعد یہ پھانسی کی خبر سامنے آئی ہے۔
ایران میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات رکھنے یا موساد کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گزشتہ کچھ دنوں کے دوران متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایرانی حکام کے مطابق، اسرائیل سے جاری تنازع کے دوران ایسے الزامات میں اب تک کم از کم 700 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
یہ پھانسیاں حالیہ دنوں میں دی گئی ایسی سزاؤں کا تسلسل ہیں۔ 14 جون اور 23 جون کو بھی ایران نے موساد سے مبینہ تعلق رکھنے والے افراد کو سزائے موت دی تھی۔ 24 جون کو محمد امین مہدوی شائستہ نامی شخص کو اسرائیل کے ساتھ خفیہ تعاون کے الزام میں پھانسی دی گئی۔ اسے 2023 میں موساد سے روابط کے شبہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اسی طرح 22 جون کو مجید موسوائبی کو بھی سزائے موت دی گئی۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی کو حساس معلومات فراہم کرنے کی کوشش کی تھی۔ ایرانی سپریم کورٹ نے ان کی سزا کو برقرار رکھا، جس کے بعد انہیں پھانسی دے دی گئی۔
کئی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 13 جون کو تہران پر اسرائیلی فضائی حملے سے قبل ہی اسرائیلی ایجنٹس ایران کے اندر اسلحے کی اسمگلنگ میں ملوث تھے۔ ایرانی حکام ان سرگرمیوں کو قومی سلامتی کے لیے شدید خطرہ قرار دے رہے ہیں اور ان کے خلاف سخت کارروائیاں جاری ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔