ایران کا تل ابیب میں موساد کے مرکز پر حملہ کرنے کا دعویٰ، ’اسرائیل پر میزائل اور ڈرونز کی بارش‘

ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے تل ابیب میں موساد کے مرکز کو نشانہ بنایا۔ اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے جاری، جوابی کارروائی میں اسرائیل نے ایرانی اہداف پر بمباری کی

<div class="paragraphs"><p>العربیہ ڈاٹ نیٹ</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

تہران / تل ابیب: ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی انتہائی سنگین مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ العربیہ اردو کے مطابق، ایرانی پاسداران انقلاب نے منگل کو دعویٰ کیا کہ انہوں نے تل ابیب میں اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے ایک مرکز کو نشانہ بنایا ہے۔ ایرانی سرکاری ٹی وی نے یہ اطلاع نشر کی ہے، جسے خطے میں ایک بڑی پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے۔

اس سے قبل اسرائیلی پولیس نے کہا تھا کہ ایران سے داغے گئے میزائلوں کی وجہ سے تل ابیب میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق، متعدد علاقوں میں سائرن بجائے گئے جب کہ کئی میزائلوں کو فضائی دفاعی نظام نے راستے میں ہی تباہ کر دیا۔

پاسداران انقلاب نے اعلان کیا کہ ایک اور طاقتور میزائل حملے کی لہر اسرائیل کی جانب روانہ کی گئی ہے اور ایرانی خبر رساں ایجنسی ’ارنا‘ نے ایک اعلیٰ فوجی کمانڈر کے حوالے سے بتایا کہ آئندہ گھنٹوں میں حملے مزید شدت اختیار کریں گے۔ ایرانی جنرل کیومرث حیدری کے مطابق، مختلف اقسام کے ڈرونز نے تل ابیب، حیفا اور یروشلم میں اسٹریٹیجک تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیلی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ تل ابیب کے مختلف علاقوں میں میزائل گرنے سے عمارتوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا، تاہم کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔ فائر بریگیڈ کو گوش دان اور اطراف کے علاقوں میں آگ لگنے کی متعدد اطلاعات موصول ہوئیں۔


رپورٹ کے نمائندوں کے مطابق ایران کی طرف سے داغے گئے 18 میں سے 14 میزائلوں کو اسرائیلی دفاعی نظام نے فضا میں تباہ کر دیا، جب کہ باقی میزائل شمالی اور وسطی اسرائیل میں اہداف پر گرے، جن میں ہرٹزیلیا کی ایک رہائشی عمارت بھی شامل ہے۔ ان حملوں میں 10 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

جوابی کارروائی میں اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے مغربی علاقوں میں میزائل لانچنگ سائٹس، ڈرون مراکز اور اسلحہ ڈپوؤں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق 30 سے زائد ایرانی ڈرونز تباہ کیے گئے، اور یہ حملے ایران کی عسکری صلاحیت کو کمزور کرنے کے لیے کیے گئے۔

اسرائیل نے پیر کو تہران میں سرکاری ٹی وی چینل کے ہیڈکوارٹر پر بھی حملہ کیا، جس میں کم از کم تین افراد ہلاک ہوئے۔ جمعہ سے جاری اس کشیدگی میں اب تک ایران کے مطابق 220 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد عام شہریوں کی ہے۔ اسرائیل نے 24 شہری ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

ایران کا مؤقف ہے کہ اس کی جوہری سرگرمیاں پرامن مقاصد کے لیے ہیں، جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے میزائل اور جوہری پروگرام کو لاحق خطرہ سمجھ کر کارروائی کر رہا ہے۔ امریکہ نے ان حملوں میں حصہ لینے سے انکار کرتے ہوئے تہران کو خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی مفادات کو نشانہ نہ بنائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔