امریکہ کا سعودی تیل کمپنی ارامکو پر حملے کا الزام بے بنیاد: ایران

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی وزیر خارجہ کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکہ کی ’دباؤ‘ بنانے کی پالیسی کی ناکامی کی وجہ سے واضح طور پر ’بے حد جھوٹ‘ کی پالیسی میں بدل گئی ہے‘۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

تہران: ایران نے خود پر سعودی عرب کی سب سے بڑی تیل کمپنی ارامکو کے تیل پلانٹوں پر ڈرون حملہ کرنے کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ ’شدید دباؤ‘ بنانے کی پالیسی کے تحت ’بے حد جھوٹ‘ بول رہا ہے۔

ایران کے وزارت خارجہ کے ترجمان سیدعباس موسوی نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکہ کی ’شدید دباؤ‘ بنانے کی پالیسی کی ناکامی کی وجہ سے واضح طورپر ’بے حد جھوٹ‘ کی پالیسی میں بدل گئی ہے‘۔


غور طلب ہے کہ مائیک پومپیو نے سعودی عرب کے تیل پلانٹوں پر ہونے والے حملوں کے لیے ایران کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور کہا ہے کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اس حملے کو یمن سے انجام دیا گیا ہے۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ ’ایران کے صدر حسن روحانی اور وزیر خارجہ جواد ظریف نے جب سے سفارتی تعلقات میں ڈھونگ کرنا شروع کیا تب سے سعودی عرب میں ہونے والے تقریباً سو حملوں میں ایران کا ہاتھ رہا ہے۔ ایٹمی اسلحہ کی تخفیف کی اپیل کے درمیان ایران نے دنیا کی انرجی سپلائی پر تاریخی حملہ کیا ہے۔ اس حملے کو یمن سے انجام دیا گیا، اس کے ثبوت نہیں ہیں‘۔


انہوں نے کہا کہ ’ہم تمام ممالک سے عوامی طور پر اور واضح طور پر ایران کے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ امریکہ اپنے حلیفوں کے ساتھ انرجی کی سپلائی کو پیہم یقینی بنانے کے لیے کام کرتا رہے گا۔ ایران اس حملے کے لیے ذمہ دار ہے‘۔

سعودیہ عرب کے ارامکو کے پلانٹوں پر ڈرون حملوں کی ذمہ داری حوثی باغیوں نے لی ہے اور کہا ہے کہ یہ سعودی عرب میں ہونے والے بڑے حملوں میں سے ایک ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔