ایران نے موساد کے 20 مشتبہ ایجنٹوں کو کیا گرفتار، عدلیہ نے دی مثالی سزا دینے کی تنبیہ

ایسا نہیں ہے کہ سبھی مشتبہ ایجنٹوں کو سزا دی جا رہی ہے۔ الزام غلط ثابت ہونے پر ایرانی عدالت کے ذریعہ رِہائی کا حکم بھی سنایا جا رہا ہے۔ 20 گرفتار شدگان میں سے کچھ کے خلاف الزامات ہٹا دیے گئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>اسرائیل اور ایران کا پرچم</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ایران کی سیکورٹی ایجنسیوں نے اسرائیلی حملہ کے بعد سے ہی ملک میں موجود موساد کے ایجنٹوں کو پکڑنے کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ سیکورٹی ایجنسیوں کے ذریعہ جون کے بعد سے درجنوں ایجنٹوں کو پکڑا جا چکا ہے، ساتھ ہی کچھ کو سزائے موت بھی دی گئی ہے۔ ایران کی عدلیہ نے کہا ہے کہ اس نے حال کے مہینوں میں موساد جاسوسی ایجنسی کے 20 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ساتھ ہی عدلیہ نے تنبیہ دی ہے کہ ان کے ساتھ کسی طرح کی نرمی کا مظاہرہ نہیں کیا جائے گا، بلکہ انھیں ایک مثالی سزا دی جائے گی۔

سرکاری میڈیا کے مطابق گزشتہ بدھ کو ایران نے روزبیہہ وادی نامی ایک جوہری سائنسدانوں کو پھانسی دے دی۔ اسے اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے اور جون میں ایران پر اسرائیلی ہوائی حملوں میں مارے گئے ایک دیگر جوہری سائنسداں کی جانکاری دینے کا قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ ایسا نہیں ہے کہ سبھی مشتبہ افراد کو ایرانی عدالت سزا دے رہی ہے۔ الزام غلط ثابت ہونے پر عدالت کے ذریعہ ان کی رِہائی کا حکم بھی سنایا جا رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ 20 گرفتار شدگان میں سے کچھ کے خلاف الزامات ہٹا دیے گئے ہیں اور انھیں رِہا کر دیا گیا ہے۔


بہرحال، ایرانی میڈیا نے جہانگیر کے حوالے سے بتایا کہ ’’عدلیہ اسرائیلی حکومت کے جاسوسوں اور ایجنٹوں کے تئیں کوئی نرمی نہیں دکھائے گی اور سخت فیصلوں کے ساتھ ان سبھی کو ایک مثال بنائے گی۔‘‘ جہانگیر کے مطابق جانچ پوری ہونے کے بعد مکمل جانکاری منظر عام پر لائی جائے گی۔

واضح رہے کہ رواں سال اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے قصوروار ایرانیوں کو سزائے موت دیے جانے کی تعداد میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے اور حال کے مہینوں میں کم از کم 8 لوگوں کو موت کی سزا دی گئی ہے۔ یہ کارروائی تب ہوئی جب اسرائیل کی طرف سے جون میں کیے گئے حملوں میں ایران کے تقریباً 30 سائنسداں کا قتل کر دیا گیا تھا۔ یہ حملے اسرائیلی ایجنٹوں کی طرف سے دی گئی خفیہ جانکاری کی بنیاد پر ہوئے تھے۔ کئی حملے ایران کے اندر موجود انہی ایجنٹوں نے کیے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔