اسرائیلی حملوں میں فوجی قیادت کی ہلاکت کے بعد ایران میں نئی تقرریاں، عبدالرحیم موسوی چیف آف اسٹاف مقرر

ایرانی دارالحکومت پر اسرائیلی حملے میں تین اعلیٰ فوجی کمانڈر جان بحق، آیت اللہ خامنہ ای نے نئے عسکری سربراہان کی فوری تقرری کی۔ حملے میں چھ جوہری سائنسداں بھی مارے گئے

<div class="paragraphs"><p>ایران کے نئے چیف آف اسٹاف برائے مسلح افواج،&nbsp;میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی /&nbsp;<br>(تصویر بشکریہ: X/@khamenei_ir)</p></div><div class="paragraphs"></div><div class="paragraphs"></div>

ایران کے نئے چیف آف اسٹاف برائے مسلح افواج،میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی /
(تصویر بشکریہ: X/@khamenei_ir)

user

قومی آواز بیورو

تہران: ایران نے اسرائیلی فضائی حملوں میں اعلیٰ فوجی قیادت کی ہلاکت کے بعد نئے فوجی سربراہان کا تقرر کر دیا ہے۔ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جمعہ کو نئے عسکری سربراہوں کی تقرری کا اعلان کیا، جن میں لیفٹیننٹ جنرل عبدالرحیم موسوی کو مسلح افواج کا نیا چیف آف اسٹاف، محمد پاکپور کو پاسداران انقلاب اسلامی (آئی آر جی سی) کا نیا کمانڈر اور علی شادمانی کو خاتم الانبیاء سینٹرل ہیڈکوارٹرز کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب جمعہ کی صبح تہران سمیت مختلف شہروں میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ایران کے چیف آف اسٹاف محمد باقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی اور خاتم الانبیاء سینٹرل ہیڈکوارٹرز کے سربراہ غلام علی راشد جان بحق ہو گئے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ’ارنا‘ کے مطابق، حملوں میں 6 ایرانی جوہری سائنس دان بھی مارے گئے، جن میں محمد مہدی طہرانچی اور فریدون عباسی شامل ہیں۔ ساتھ ہی متعدد شہریوں کے بھی جان بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ آیت اللہ خامنہ ای نے ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایران کے خلاف سنگین جرم ہے اور اسرائیل کو اس کا سخت جواب دیا جائے گا۔


اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری بیان میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے ایرانی افواج کے تین سینئر افسران کو نشانہ بنایا جو مبینہ طور پر بین الاقوامی سطح پر خونریزی کے ذمہ دار تھے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے ایک نشریاتی خطاب میں ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی ایران سے لاحق خطرے کو پیچھے دھکیلنے کے لیے ضروری تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ایران کی جانب سے اسرائیل کی تباہی کا خطرہ مکمل طور پر ختم نہیں ہو جاتا۔

ادھر، اسرائیلی وزیر دفاع یوآف گالانٹ اور وزیر قومی سلامتی ایتمار بین گویر نے ملک میں خصوصی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ایرانی سرکاری نشریاتی ادارے آئی آر آئی بی کے مطابق جمعہ کی صبح دارالحکومت تہران اور کئی دیگر شہروں میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ اگرچہ ابھی ایرانی حکام نے تمام ہلاکتوں کی باضابطہ تصدیق نہیں کی ہے، تاہم سرکاری میڈیا نے حسین سلامی کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان برسوں سے جاری کشیدگی اب کھلے تصادم کی شکل اختیار کر چکی ہے، جس کے پورے مشرقِ وسطیٰ پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔