برطانیہ میں مہنگائی عروج پر، ریٹیل مہنگائی 2011 کے بعد اعلیٰ سطح پر

مئی میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر 2.8 فیصد ہو گئی، جو اپریل میں 2.7 فیصد تھی، یہ شرح جولائی 2011 کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔

برطانیہ میں مہنگائی، تصویر آئی اے این ایس
برطانیہ میں مہنگائی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

برطانیہ کی ریٹیل مہنگائی میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ مئی میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر 2.8 فیصد ہو گئی، جو اپریل میں 2.7 فیصد تھی۔ یہ شرح جولائی 2011 کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔ نیوز ایجنسی سنہوا نے برطانوی ریٹیل کنسورٹیم کے ذریعہ جاری رپورٹ کے حوالے سے کہا کہ برطانیہ میں کھانے کی اشیاء کی مہنگائی مئی میں 4.3 فیصد تک پہنچ گئی، جو اپریل میں 3.5 فیصد تھی اور اپریل 2012 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

ڈکنسن کے مطابق تازہ فوڈ انفلیشن نومبر 2012 کے بعد سے اپنی اعلیٰ ترین شرح 4.5 فیصد پر پہنچ گئی۔ اس میں مرغی پروری اور مکھن کے متبادل کی شکل میں استعمال کیے جانے والے مارجرین جیسے سامان کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا۔ اس کے پیچھے کی وجہ جانوروں کے چارے کی بڑھتی لاگت اور عالمی سطح پر خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔


اپریل میں تقریباً 22 ملین گاہکوں کے لیے برطانیہ کی انرجی پرائس کیپ 1277 پاؤنڈ (1591 ڈالر) سے بڑھ کر 1971 پاؤنڈ سالانہ ہو گئی۔ انرجی ریگولیٹری نے مئی میں متنبہ کیا تھا کہ اکتوبر میں یہ حد بڑھ کر تقریباً 2800 پاؤنڈ سالانہ ہونے کی امید ہے۔ برطانوی صارفین دہائیوں میں سب سے زیادہ قیمتوں میں اضافہ کا سامنا کر رہے ہیں۔ اپریل تک 12 مہینوں میں مہنگائی 9 فیصد اضافہ کے ساتھ بینک آف انگلینڈ کو امید ہے کہ یہ سال کے آخر میں 10 فیصد سے تھوڑا زیادہ اوسط تک بڑھے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔