کینیڈا کی کابینہ میں ہندوستانی نژاد چہروں کا اثر، وزیر خارجہ انیتا آنند کے ساتھ تین اور رہنما بھی شامل
وزیراعظم مارک کارنی کی نئی کابینہ میں چار ہندوستانی نژاد رہنما شامل کیے گئے، جن میں انیتا آنند وزیر خارجہ بنیں۔ یہ کینیڈا کی تاریخ میں ہند نژاد کا نمایاں مقام ہے

سوشل میڈیا
کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی نے اپنی 28 رکنی نئی کابینہ کا اعلان کیا ہے، جس میں چار ہندوستانی نژاد اراکین پارلیمان کو اہم ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ ان میں نمایاں ترین نام انیتا آنند کا ہے، جنہیں کینیڈا کی نئی وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے۔ وہ اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی ہندو کینیڈین ہیں۔
انیتا آنند کا تعلق ایک ہندوستانی نژاد خاندان سے ہے۔ ان کی پیدائش کینیڈا کے صوبے نووا اسکاٹیا میں ہوئی، جہاں ان کے والد، جو تمل نژاد تھے اور والدہ، جو پنجابی تھیں، 1960 کی دہائی میں ہندوستان سے ہجرت کر کے آئے تھے۔ انیتا نے ڈل ہاؤزی، ٹورنٹو اور آکسفورڈ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور ییل سمیت عالمی سطح کی جامعات میں تدریس بھی کی۔ بطور وزیر، وہ اس سے قبل دفاع اور نوآوری کے شعبے سنبھال چکی ہیں، اور کووڈ-19 کے دوران ویکسین کی فراہمی کی نگرانی بھی ان کی ذمہ داری تھی۔
نئی کابینہ میں منندر سدھو کو بین الاقوامی تجارت کا وزیر مقرر کیا گیا ہے۔ وہ برامپٹن ایسٹ سے رکن پارلیمان ہیں۔ ان کا تعلق پنجاب سے ہے اور وہ بچپن میں اپنے خاندان کے ساتھ کینیڈا آئے تھے۔ منندر پہلے بھی کئی وزرا کے پارلیمانی سیکریٹری رہ چکے ہیں۔ موجودہ عالمی تجارتی حالات میں ان کا کردار خاصا اہم تصور کیا جا رہا ہے۔
روبی سہوتا کو جرائم پر قابو پانے سے متعلق امور کی ریاستی سیکریٹری مقرر کیا گیا ہے۔ وہ 2015 سے برامپٹن نارتھ سے رکن پارلیمان چلی آ رہی ہیں۔ وکالت کے پس منظر سے تعلق رکھنے والی روبی، نوجوانوں کے مسائل اور امیگریشن قوانین پر خاص توجہ رکھتی رہی ہیں۔
چوتھے ہندوستانی نژاد رکن رندیب سرائے کو بین الاقوامی ترقیات کے امور کا ریاستی سیکریٹری بنایا گیا ہے۔ وہ برٹش کولمبیا کے سَرے سینٹر سے منتخب ہوتے آئے ہیں اور یہ ان کا چوتھا پارلیمانی دور ہے۔ وہ عالمی سطح پر کینیڈا کے امدادی اقدامات، انسانی ہمدردی، صحت، تعلیم اور غربت کے خاتمے جیسے شعبوں کی نگرانی کریں گے۔
مارک کارنی نے اپنی کابینہ میں شمولیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ٹیم امریکہ کے ساتھ تعلقات، معیشت کو مستحکم کرنے اور عوام کی فلاح کے لیے کام کرے گی۔
اس حالیہ انتخاب میں 22 ہندوستانی نژاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں، جو کینیڈا کی پارلیمانی تاریخ کا نیا ریکارڈ ہے۔ پچھلی پارلیمان میں ان کی تعداد 17 تھی۔ یہ تبدیلی اس بات کی عکاس ہے کہ کینیڈا میں ہندوستانی نژاد شہریوں کا اثر و رسوخ مسلسل بڑھ رہا ہے۔
قابلِ ذکر بات یہ بھی ہے کہ اس بار این ڈی پی کے رہنما جگ میت سنگھ اپنی نشست ہار گئے، جو کہ ایک غیر متوقع سیاسی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔