عمران خان کی صدر روحانی سے ملاقات، کیا سعودی-ایران کشیدگی کم کرا پائیں گے!

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان و ایرانی صدر روحانی کے مابین باہمی تعلقات بڑھانے اور تجارت سمیت دیگر امور زیر غور آئے۔ سعودی عرب کے ساتھ کشیدگی ختم کرانے پر بھی بات چیت ہوئی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

تہران: وزیراعظم عمران خان ایران کے دورے پر تہران پہنچ گئے ہیں جہاں‌ انہوں‌ نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کے سیکورٹی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، معاون خصوصی زلفی بخاری اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان برادر ملک ایران کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، پاکستان خطے میں قیام امن کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے۔ اس دوران دونوں رہنماوں کے مابین باہمی تعلقات بڑھانے اور تجارت سمیت دیگر امور زیر غور آئے۔ سعودی عرب کے ساتھ کشیدگی ختم کرانے پر بھی بات چیت ہوئی۔ اطلاعات کے مطابق عمران خان نے کشمیر کی صورت حال سے بھی ایرانی قیادت کو آگاہ کیا۔


عمران خان کی صدر روحانی سے ملاقات، کیا سعودی-ایران کشیدگی کم کرا پائیں گے!

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران مل جل کر خطے کے استحکام اور ترقی کے لئے کام کر سکتے ہیں، کشیدگی کا حل امن مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔  انہوں نے کہا کہ پاک ایران قیادت کی ملاقاتیں امن کے لئے اہم ہیں، ملاقات میں ایران پر امریکی پابندیوں کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی، یمن میں جنگ بندی کے خواہاں ہیں۔وزیراعظم عمران خان کے دورہ ایران کو سراہتے ہیں۔


وزیراعظم عمران خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ ’’ایران کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، ایران کے ساتھ تاریخی نوعیت اور سعودی عرب کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں۔ چاہتے ہیں خطے میں کوئی کشیدگی نہ ہو۔ سعودی عرب اور ایران میں کوئی تنازعہ نہیں ہونا چاہیے۔ پاکستان نے طویل عرصہ دہشت گردی کےخلاف جنگ لڑی جس میں 70 ہزار افراد نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ نہیں چاہتے خطے میں مزید کوئی تنازعہ جڑ پکڑے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’سعودی، ایران کشیدگی خطے کے امن کے ساتھ ساتھ معیشیت کے لئے بھی شدید خطرہ ہے۔ ایران اور سعودی عرب کے مابین ثالثی نہیں سہولت کاری کا کردار ادا کر رہے ہیں‘‘۔

وزیراعظم عمران خان دورے کے دوران ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے بھی ملاقات کریں گے جس میں دونوں ملکوں کے مابین برادرانہ تعلقات سمیت دیگر موضوعات زیر غور آئیں گے۔ یہ عمران خان کا دوسرا دورہ ایران ہے، اس سے قبل وزیراعظم عمران خان رواں سال اپریل میں بھی ہمسائے ملک کا دورہ کر چکے ہیں۔ ایران کے دورے کے بعد وزیراعظم منگل کو سعودی عرب کا دورہ بھی کریں گے۔


واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ انہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران کے ساتھ تنازعات پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لئے درخواست کی تھی۔ اس دوران وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی ایرانی ہم منصب کے ساتھ ایک سے زائد ہونے والی ملاقاتوں میں سعودیہ، ایران کشیدگی کے خاتمے کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا گیا تھا جس کے بعد وزیراعظم عمران خان کا حالیہ دورہ عمل میں آیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔