’ہمارے صبر کا دوبارہ امتحان لیا تو تباہ کر دیں گے‘، افغانستان کے وزیر داخلہ حقانی نے پاکستان کو کیا متنبہ

سراج الدین حقانی نے کہا کہ ’’زمینی ڈیفنس ہمارے لیے ترجیح ہے، لیکن اس کے باوجود آپسی سمجھ کا راستہ کھلا ہے۔ اگر کوئی حملہ کرتا ہے تو اپنی زمین کی حفاظت کرنا ہمارے لیے کوئی مشکل کام نہیں ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>پاکستان اور افغانستان کا قومی پرچم</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

افغانستان کے وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی نے پیر (3 نومبر 2025) کو ایک بار پھر پاکستان کو سخت تنبیہ دی ہے، اور ہر حال میں اپنی زمین کی حفاظت کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا ہے۔ موجودہ جنگ والے حالات کے پیش نظر انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغانستان کو مزید ہتھیاروں کی ضرورت ہے۔ کسی ملک کا نام لیے بغیر خلیفہ سراج الدین حقانی نے کہا کہ کچھ ممالک اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے دوسرے ممالک کی سرزمین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

پاکستان کو خبردار کرتے ہوئے حقانی نے کہا کہ اگر افغانوں کے صبر اور برداشت کا دوبارہ امتحان لیا گیا تو ردِعمل بہت تباہ کن ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ افغانستان کے پاس طویل فاصلہ تک مار کرنے والے میزائل یا بھاری ہتھیار نہیں ہیں، لیکن ہمارا عزم بہت مضبوط ہے۔ حقانی نے مزید کہا کہ ’’زمینی دفاع ہماری ترجیح ہے، لیکن اس کے باوجود باہمی سمجھوتہ کا دروازہ کھلا ہے۔ اگر کوئی حملہ کرتا ہے تو ہم دنیا کے بادشاہوں سے بھی لڑ چکے ہیں، اپنی زمین کی حفاظت کرنا ہمارے لیے کوئی مشکل کام نہیں۔‘‘


’ٹولو نیوز‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق حقانی نے کہا کہ ’’قطر اور ترکی میں پاکستان کے ساتھ حالیہ ملاقاتوں کے دوران انہیں بتایا گیا کہ ان کی (پاکستان کی) اندرونی مشکلات کو افغانستان سے نہیں جوڑا جانا چاہیے۔ مسئلہ پاکستان کا ہے۔ اگر آپ کے پاس حل ہے تو پھر آپ اسے ہم سے کیوں جوڑ رہے ہیں؟‘‘ حقانی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب افغانستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔ حال ہی میں دونوں ممالک کے درمیان تصادم ہوا تھا، جس کے دوران پاکستان نے دعویٰ کیا کہ اس نے فضائی حملہ کر کے افغانستان کے کابل، خوست، جلال آباد اور پکتیکا کے علاقوں کو نشانہ بنایا۔ پاکستان نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ اس نے تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ٹھکانوں پر حملہ کیا۔ پاکستان کے ان حملوں کے جواب میں طالبان نے اسپن بولداک چمن بارڈر پر شدید فائرنگ کی، جس میں 23 پاکستانی فوجی ہلاک اور 29 زخمی ہو گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔