میں شاید پہلا شخص ہوں جس کو ہتک عزتی کی اتنی سخت سزا ملی! امریکہ میں راہل گاندھی کا بیان

اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں اپنے خطاب کے دوران راہل نے کہا ’’جب میں نے 2004 میں سیاست شروع کی تھی تو میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے، میں کبھی ایسا دیکھوں گا!‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر ٹوئٹر</p></div>

تصویر ٹوئٹر

user

قومی آوازبیورو

کیلیفورنیا: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی امریکہ کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے جمعرات کو اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں ایک تقریب میں شرکت کی۔ دریں اثنا، انہوں نے اپنی لوک سبھا رکنیت کی منسوخی پر بات کی۔ راہل نے کہا، میں شاید ہندوستان میں ہتک عزت کے معاملے میں سب سے زیادہ سزا پانے والا شخص ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ کبھی ایسا کچھ ہوگا۔

راہل نے کہا، ’’میں نے ابھی اپنا تعارف سنا ہے۔ اس میں مجھے سابق ایم پی کہا گیا۔ راہل نے کہا، جب میں نے 2004 میں سیاست شروع کی تھی، میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے، میں کبھی ایسا دیکھوں گا۔


راہل نے لوک سبھا کی رکنیت کی منسوخی کے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لیکن مجھے لگتا ہے کہ اب میرے پاس ایک بڑا موقع ہے۔ شاید اس سے بڑا موقع مجھے پارلیمنٹ میں بیٹھنے کا ملتا۔ کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ یہ ڈرامہ چھ مہینے پہلے شروع ہوا تھا۔ ہندوستان میں اپوزیشن جدوجہد کر رہی ہے۔ ادارے بی جے پی کے کنٹرول میں ہیں۔ ہم اس کا مقابلہ جمہوری طریقے سے کر رہے ہیں۔ جب ہم نے دیکھا کہ کوئی تنظیم ہماری مدد نہیں کر رہی ہے تو ہم سڑکوں پر نکل آئے اور اسی لیے بھارت جوڑو یاترا ہوئی۔

خیال رہے کہ راہل گاندھی کو 2019 میں مودی سرنام پر دی گئی تقریر پر سورت کی عدالت نے اس سال مارچ میں ہتک عزت کے ایک مقدمے میں قصوروار قرار دای تھا۔ عدالت نے راہل کو 2 سال کی سزا سنائی۔ اس کے بعد راہل کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کر دی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔