ہانگ کانگ میں کثیر المنزلہ عمارتوں میں خوفناک آتشزدگی، 44 لوگوں کی موت، 300 لاپتہ
مقامی فائر سروسز ڈیپارٹمنٹ (ایف ایس ڈی) کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بھیانک آگ لگنے کی وجہ سے بہت سے لوگ عمارتوں میں پھنس گئے تھے۔ آگ کے شعلے کئی کلومیٹر دور سے دکھائی دے رہے تھے

ہانگ کانگ کے شہر تائی پو میں بدھ کے روز کئی کثیر المنزلہ عمارتوں میں بھیانک آگ لگ گئی، جس میں کم از کم 44 افراد ہلاک اور 300 لاپتہ ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ دیکھتے ہی دیکھتے 7 عمارتوں کو اپنی زد میں لے لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے سلسلے میں 3 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز نے فائر سروسز ڈیپارٹمنٹ (ایف ایس ڈی) کے حوالے سے بتایا کہ بھیانک آگ لگنے کی وجہ سے بہت سے لوگ عمارتوں میں پھنس گئے تھے۔ آگ کے شعلے کئی کلومیٹر دور سے دکھائی دے رہے تھے۔ ایف ایس ڈی نے کہا کہ انہیں بدھ کی دوپہر 2:51 بجے (مقامی وقت کے مطابق) آگ لگنے کی اطلاع ملی اور انہوں نے دوپہر تقریباً 3:30 بجے آک کو نمبر 4 الارم فائر (ہانگ کانگ میں دوسرا سب سے بڑا الارم) قرار دیا۔
اس دوران سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جن میں عمارتوں سے دھوئیں کے گولے اٹھتے دکھائی دے رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہر کے تائی پو ضلع میں ایک کمپلیکس کے باہر بانس کے مچان سے آگ شروع ہوئی جو دیکھتے ہی دیکھتے خوفناک شکل اختیار کر گئی۔ تائی پو ہانگ کانگ کے شمالی حصے کا ایک علاقہ ہے اور یہ چین کے بڑے شہر شینزین کی سرحد کے قریب ہے۔
فائر سروس نے بتایا کہ اب تک تقریباً 90 فیصد لوگوں کو نکال لیا گیا ہے۔ حالانکہ کئی لوگ ابھی بھی لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ حادثے کے بعد عوام کی حفاظت کے لیے کئی سڑکوں کو بند کر دیا ہے۔ اس آگ کو لیول 5 زمرے میں رکھا گیا ہے جس کو سب سے زیادہ سنگین مانا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ ہانگ کانگ میں تقریباً 17 سال قبل بھی اسی طرح کی لیول 5 زمرے کی آگ لگی تھی جس میں 4 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ حالانکہ اس بار نقصان کہیں زیادہ ہوا ہے۔ انتظامیہ نے زخمیوں اور متاثرہ افراد کے لیے ہیلپ لائن شروع کی ہے تاکہ انہیں فوری مدد پہنچائی جا سکے۔