ترکیہ میں تاریخ کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ

ترکیہ میں تاریخ کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ درجہ حرارت 49.5 سینٹی گریڈ رہا۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بحیرہ روم کے طاس میں گرمی کی لہروں کا رجحان تقریباً دو دہائیوں تک جاری رہے گا

<div class="paragraphs"><p>العربیہ ڈاٹ نیٹ</p></div>

العربیہ ڈاٹ نیٹ

user

قومی آوازبیورو

انقرہ: ترکیہ میں تاریخ کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ درجہ حرارت 49.5 سینٹی گریڈ رہا۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بحیرہ روم کے طاس میں گرمی کی لہروں کا رجحان تقریباً دو دہائیوں تک جاری رہے گا۔

ترکیہ کے وزیر ماحولیات محمد اوزهسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر کہا کہ وسطی اناطولیہ کے ایسکی گورنری میں ریکارڈ درجہ حرارت 49.5 سینٹی گریڈ دیکھا گیا۔ اس سے قبل سب سے زیادہ درجہ حرارت 2021 میں 49.1 ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔

بدھ کو نیشنل ویدر سروس نے خبردار کیا ہے کہ گرمی کی لہر معمول کے موسمی درجہ حرارت سے 11 ڈگری تک بڑھے گی۔ استنبول ٹیکنیکل یونیورسٹی میں موسمیات کے پروفیسر باریش اونول نے کہا کہ درجہ حرارت بڑھنے کی بنیادی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے۔ اگرچہ ال نینو موسمی رجحان بھی ریکارڈ درجہ حرارت لاتا ہے لیکن گرمی کی لہریں زیادہ اور بار بار ہوتی جارہی ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ کو اگلے 30 سے 40 سالوں کے دوران بہت زیادہ درجہ حرارت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بحیرہ روم کے باقی علاقوں میں بھی ایسا ہی ہوگا۔

پروفیسر باریش اونول نے پیش گوئی کی ہے کہ بحیرہ روم کے علاقے میں سیاحت کے لیے سب سے موزوں موسم ستمبر اور اکتوبر 2040 میں ہوگا۔ انہوں نے آنے والے برسوں میں گرمیوں کے مہینوں میں خشک سالی کی بھی پیش گوئی کی ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔