حماس آج 3 اور اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گا، اسرائیل بھی 183 فلسطینیوں کو چھوڑ سکتا ہے

حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ آج تین اسرائیلی یرغمالیوں کو فلسطینی قیدیوں کے تبادلے میں رہا کرے گا۔ اسرائیل سے 183 فلسطینیوں کی رہائی متوقع ہے، جن میں کئی عمر قید اور طویل سزا یافتہ قیدی شامل ہیں

<div class="paragraphs"><p>غزہ کی تباہی کا منظر / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

فلسطینی تنظیم حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ آج تین اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گا، جنہیں 7 اکتوبر 2023 کو حملے کے دوران اغوا کیا گیا تھا۔ بدلے میں، اسرائیل سے 183 فلسطینی قیدیوں کی رہائی متوقع ہے، جن میں 18 ایسے افراد شامل ہیں جو عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، 54 طویل مدتی سزاؤں پر ہیں، اور 111 وہ ہیں جو جنگ کے دوران غزہ سے گرفتار کیے گئے تھے۔

حماس کے مطابق، اوہد بین امی، ایلی شرابی اور اور لیوی کو اسرائیلی حکام کے حوالے کر دیا جائے گا۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اس پیش رفت کو "مثبت قدم" قرار دیا، جبکہ فلسطینی تنظیموں نے اسرائیل پر انسانی امداد میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔

اس سے قبل، حماس نے اسرائیل پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا، جس میں انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ڈالنے اور بے گھر فلسطینیوں کے لیے ضروری پناہ گاہوں کو روکنے کی بات کہی گئی تھی۔ دوسری جانب، اسرائیلی حکام نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ جنگ بندی معاہدے کی مکمل پاسداری کر رہے ہیں۔


اس پیش رفت کے دوران، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان نے مزید تنازع کھڑا کر دیا ہے کہ امریکہ غزہ کو اپنے کنٹرول میں لے سکتا ہے اور اسے ’وسطیٰ کا ریویرہ‘ بنانے کی کوشش کرے گا۔ اس تجویز کو عرب ممالک، فلسطینی اتھارٹی اور خود غزہ کے باشندوں نے یکسر مسترد کر دیا ہے۔

جنگ بندی معاہدے کے تحت اب تک 13 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے میں سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جا چکا ہے، جبکہ پانچ تھائی باشندوں کو بھی واپس بھیجا گیا ہے۔ اس معاہدے کے پہلے 42 روزہ مرحلے میں مزید رہائیوں کی توقع کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔