ٹرمپ کے ’نسل پرستانہ‘ بيانات پر جرمن چانسلر نالاں

جرمن چانسلر انگيلا ميرکل نے امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر سفید فام خواتين امریکی ارکان کانگریس کے بارے ميں متنازعہ بيان پر تنقيد کی ہے۔

جرمن چانسلر انگيلا ميرکل
جرمن چانسلر انگيلا ميرکل
user

ڈی. ڈبلیو

جرمن چانسلر انگيلا ميرکل نے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کی بیان بازی سے بھرپور اظہار لاتعلقی کرتی ہیں اور جن چار خواتین پر زبانی حملوے کیے گئے ہے ”ان کے ساتھ اظہار يکجہتی‘‘ کرتی ہوں۔ مرکل نے يہ بيان دارالحکومت برلن ميں اپنی سالانہ پريس کانفرنس ميں ديا۔

جرمن چانسلر انگيلا ميرکل نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا بيان امريکی اقدار کے منافی ہے کیونکہ امريکا کی ترقی ميں مختلف رنگ و نسل کے لوگوں کا اہم کردار رہا ہے۔


امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اکثر ايسے بیانات دیتے رہے ہيں، جن کی امریکہ کے اندر اور باہر بھی سخت مذمت ہوتی رہی ہے۔ پچھلے ہفتے انہوں نے ڈيموکريٹک پارٹی کی چار خواتين ارکان کے بارے ميں متعدد ٹوئیٹس میں انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں مشورہ دیا کہ اگر وہ امريکا ميں خوش نہيں، تو وہ ملک چھوڑ کر جا سکتی ہیں۔

اس بيان پر امریکا میں شدید رد عمل سامنے آیا اور امریکی ایوان نمائندگان نے صدر ٹرمپ کے 'نسل پرستانہ‘ بیانات کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کی۔ صدر ٹرمپ کا اصرار ہے کہ ان کے بیان نسل پرستانہ ہرگز نہیں۔ لیکن انہوں نے اپنے بيان پر نظر ثانی کرنے کی بجائے ریاست نارتھ کيرولينا ميں منعقدہ ايک جلسے ميں پھر اپنے متنازع جملے دہرائے، جس پر ان کے حاميوں نے اراکین کانگریس کے خلاف 'انہیں واپس بھيجو‘ کے نعرے لگائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔