جی-7 ممالک کی ہندوستان و پاکستان سے براہ راست مذاکرات کی اپیل، پہلگام حملے کی شدید مذمت
جی-7 ممالک نے ہندوستان اور پاکستان سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے اور براہ راست مذاکرات کی اپیل کی ہے، ساتھ ہی انہوں نے 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کی ہے

فائل تصویر
جی-7 ممالک نے ہندوستان اور پاکستان سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے اور براہ راست مذاکرات کی اپیل کی ہے، ساتھ ہی انہوں نے 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کی ہے۔ کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے، ’’ہم، جی-7 ممالک کے وزرائے خارجہ اور یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے، 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے سفاکانہ دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں اور ہندوستان و پاکستان دونوں سے تحمل برتنے کی اپیل کرتے ہیں۔‘‘
انہوں نے فوجی کارروائیوں کو خطے کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی کارروائیوں میں شدت سے علاقائی استحکام کو سنگین خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’’ہم دونوں ممالک کے شہریوں کی سلامتی پر شدید تشویش رکھتے ہیں، فوری طور پر کشیدگی میں کمی کی اپیل کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ دونوں فریق براہ راست مذاکرات کے ذریعے پرامن حل کی جانب بڑھیں۔ ہم ایک فوری اور پائیدار سفارتی حل کی حمایت کرتے ہیں اور صورت حال پر مسلسل نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔‘‘
یاد رہے کہ 22 اپریل کے پہلگام حملے کے بعد ہندوستان نے ’آپریشن سندور‘ کے تحت پاکستان میں موجود 9 دہشت گرد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔ ہندوستان نے اس کارروائی کو محتاط اور غیر اشتعالی فضائی حملہ قرار دیا تھا۔ اس کے بعد سے پاکستان کی جانب سے سرحدی علاقوں میں ڈرون اور میزائل حملوں کی کوششیں جاری ہیں، جنہیں ہندوستانی افواج مسلسل ناکام بنا رہی ہیں۔
ہفتے کو وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر 26 مقامات پر ڈرون دیکھے گئے ہیں، جن میں بعض مشتبہ مسلح ڈرون بھی شامل ہیں۔ ان مقامات میں بارہمولہ، سری نگر، اونتی پورہ، نگروٹا، جموں، فیروز پور، پٹھان کوٹ، فاضلکا، لال گڑھ جٹہ، جیسلمیر، باڑمیر، بھُج، کوار بیٹ اور لاکھی نالا شامل ہیں۔
وزارت کے ترجمان نے بتایا کہ فیروز پور میں ایک مسلح ڈرون نے ایک شہری علاقے کو نشانہ بنایا، جس سے ایک خاندان کا فرد جھلس گیا۔ اسے فوری طبی امداد فراہم کی گئی اور سکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن کیا۔
وزارت دفاع نے سرحدی علاقوں کے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ گھروں کے اندر رہیں، غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے جاری حفاظتی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ خوف کی ضرورت نہیں، مگر چوکسی اور احتیاط ضروری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔