فرانس کا جوہری پلانٹ جیلی فش کے حملے سے بند، بجلی کی پیداوار متاثر

فرانس کے گریولائنز جوہری پلانٹ میں جیلی فش کے جھنڈ نے کُولنگ سسٹم کو بلاک کر کے چار یونٹس کو خودکار بند کروا دیا، جس سے پلانٹ عارضی طور پر بند ہو گیا

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

فرانس کے مشہور جوہری توانائی کے منصوبے، گریولائنز جوہری پلانٹ کو ایک غیر متوقع مسئلے کا سامنا کرنا پڑا جب جیلی فش (سمندری جیلی نما جانور) کے ایک بڑے جھنڈ نے پلانٹ کے کُولنگ سسٹم کے فلٹرز کو بند کر دیا۔ اس واقعے کی وجہ سے پلانٹ کی چار توانائی پیدا کرنے والی یونٹس خودکار طریقے سے بند ہو گئیں اور پورا پلانٹ غیر فعال ہو گیا۔

یہ معلومات ای ڈی ایف (الیکٹریسائٹ ڈی فرانس) گروپ نے پیر کو دی، جو اس پلانٹ کا انتظام چلاتا ہے۔ ای ڈی ایف نے بتایا کہ جیلی فش کے اس جھنڈ نے پلانٹ کے کُولنگ پانی کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا کر دی، جس کی وجہ سے پلانٹ کی حفاظت کے پیش نظر چار یونٹس بند کر دی گئیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پلانٹ کی دو دیگر یونٹس پہلے ہی دیکھ بھال کی وجہ سے بند تھیں، جس کی وجہ سے کل چھ میں سے چار یونٹس بند ہو چکے تھے۔


ای ڈی ایف کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اتنا شدید نہیں تھا کہ پلانٹ یا اس کے عملے اور ماحولیات کو کوئی خطرہ پہنچے۔ جیلی فش صرف پلانٹ کے غیر جوہری حصوں تک محدود رہی اور جوہری ری ایکٹرز تک پہنچنے سے بچ گئی۔ پلانٹ کی ٹیم نے فوری طور پر اس مسئلے کو سنبھال لیا اور توانائی کی پیداوار کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

گریولائنز پلانٹ سمندر کے ایک چینل سے کُولنگ پانی حاصل کرتا ہے جو شمالی سمندر سے جُڑا ہوا ہے۔ شمالی سمندر میں جیلی فش کی کئی اقسام پائی جاتی ہیں، جن کا اثر اس طرح کے ساحلی توانائی منصوبوں پر اکثر پڑتا رہتا ہے۔

یہ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے کہ جیلی فش توانائی کے پلانٹس کی کُولنگ سسٹمز میں پھنس جاتی ہیں اور ان کے پانی کے راستوں کو روک دیتی ہیں۔ دنیا بھر میں جوہری اور دیگر قسم کے توانائی پلانٹس کو ایسے مسائل کا سامنا رہا ہے۔


فرانس کی تقریباً 70 فیصد بجلی جوہری توانائی سے پیدا ہوتی ہے اور گریولائنز پلانٹ ملک کے سب سے بڑے جوہری منصوبوں میں سے ایک ہے۔ اس پلانٹ کی چھ یونٹس میں سے ہر ایک کی طاقت تقریباً 900 میگاواٹ ہے، جو مجموعی طور پر تقریباً پچاس لاکھ گھروں کو بجلی فراہم کر سکتی ہیں۔

یہ واقعہ توانائی کے شعبے میں سمندری حیاتیات کے ممکنہ اثرات کی ایک اور مثال ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ قدرتی عناصر توانائی کے نظاموں پر کس قدر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ پلانٹ کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ اس قسم کے واقعات کے لیے مزید مؤثر انتظامات کرنے پر غور کر رہی ہے تاکہ آئندہ ایسے مسائل کو کم کیا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔