فرانس: مسجد میں نماز ادا کر رہے نوجوان کا بہیمانہ قتل، پیرس میں مظلوم کی حمایت اور اسلاموفوبیا کے خلاف ریلیاں

فرانسیسی صدر ایمینوئل میکروں نے قتل واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا، ’’مذہب کی بنیاد پر نفرت اور نسل پرستی کی فرانس میں کوئی جگہ نہیں ہے‘‘

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

فرانس کے جنوبی حصے لاگراند کامبے میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ یہاں ایک نوجوان نے مسجد میں نماز ادا کر رہے ایک مسلم نوجوان کو گولی مار کر بے رحمی سے قتل کر دیا، یہی نہیں مجرم نے پوری واردات کا ویڈیو بھی ریکارڈ کیا۔ پیر کو افسروں نے اس سلسلے میں تصدیق کی کہ ملزم نے اٹلی پولیس کے سامنے خود سپردگی کر دی ہے۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ آور نے حملے کے دوران مسجد میں مظلوم نوجوان ابوبکر کے سامنے نازیبا کلمات بھی کہے۔ جانچ میں فی الحال اس واقعہ کو اسلاموفوبیا (اسلام مخالف فکر) سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ ملزم کی پہچان 2004 میں پیدا ہوئے فرانسیسی شہری کے طور پر ہوئی ہے جس کا فی الحال کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔


فرانس کے صدر ایمینوئل میکروں نے اس واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مذہب کی بنیاد پر نفرت اور نسل پرستی کی فرانس میں کوئی جگہ نہیں ہے‘‘۔ وہیں پیرس اور لا گراند کامبے میں متاثر کی حمایت اور اسلاموفوبیا کے خلاف ریلیاں بھی نکالی گئیں۔

بتایا جاتا ہے کہ واقعہ کو انجام دینے کے بعد قاتل نوجوان موقع سے فرار ہو گیا اور سیدھا اٹلی جا کر پولیس کے سامنے خود سپردگی کر دی۔ مقتول شخص کی پہچان ابوبکر کے طور پر ہوئی ہے جو نماز پڑھنے کے بعد مسجد کی صفائی کر رہا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔