ٹرمپ کے سابق مشیر پر ’توہینِ کانگریس‘ کا الزام عائد
امریکی وزارت انصاف نے جمعے کے روز اعلان میں بتایا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقرّب اسٹیو بینن پر ’توہینِ کانگریس‘ سے متعلق دو الزامات عائد کر دیے گئے ہیں
واشنگٹن: امریکی وزارت انصاف نے جمعے کے روز اعلان میں بتایا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقرّب اسٹیو بینن پر ’توہینِ کانگریس‘ سے متعلق دو الزامات عائد کر دیے گئے ہیں۔ اس کی وجہ 67 سالہ بینن کا 2021ء کے اوائل میں کیپیٹول کی عمارت پر حملے سے متعلق تحقیقات میں شرکت سے انکار ہے۔
ٹرمپ کے سابق مشیر بینن پر عائد دونوں الزامات کا تعلق گواہی دینے سے انکار کرنے اور چھ جنوری کو کانگریس کے صدر دفتر پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کرنے والی خصوصی پارلیمانی کمیٹی کو دستاویزات پیش نہ کرنے سے ہے۔
واضح رہے کہ چھ جنوری کو بینن کے پاس کوئی سرکاری منصب نہیں تھا تاہم تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق انہوں نے احتجاج سے چند روز قبل اس معاملے پر صدر کے ساتھ بات چیت کی تھی۔
بینن کے خلاف قانونی کارروائی وفاقی عدالت میں ہو گی۔ مذکورہ دونوں الزامات میں سے ہر ایک میں بینن کو 30 دن سے لے کر ایک سال تک کی جیل کی سزا ہو سکتی ہے۔ البتہ قانونی معرکہ آرائی مہینوں یا پھر سالوں تک چل سکتی ہے۔ اس سے تحقیقات برباد ہو سکتی ہیں۔
مزید یہ کہ نومبر 2022ء میں مڈ ٹرم پارلیمانی انتخابات میں ریپبلکنز کی جیت کا مطلب تحقیقات کا اختتام ہو گا۔ تحقیقاتی کمیٹی اب تک 150 سے زیادہ گواہان کے بیانات سن چکی ہے۔
ڈیموکریٹس کی اکثریت والی تحقیقاتی کمیٹی میں شامل دو ریپبلکن ارکان میں سے ایک رکن ایڈم کیسنجر کے مطابق "یہ ایک معمّے کا حصہ ہے۔ لگتا ایسا ہے کہ اسے (بینن کو) معلوم تھا کہ کیا ہونے جا رہا ہے۔ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ وہ کیا کچھ جانتا تھا"۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔