مالیاتی نگران ادارے نے کی پہلگام حملے کی مذمت، کہا- ’دہشت گرد حملے مالی معاونت کے بغیر ممکن نہیں‘

ایف اے ٹی ایف نے 22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے دہشت گرد حملے کی مذمت کی ہے، کہا کہ ایسے حملے دہشت گردوں کو مالی مدد اور رقوم کی منتقلی کے بغیر ممکن نہیں ہو سکتے

<div class="paragraphs"><p>Getty Images</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پیرس میں قائم عالمی مالیاتی نگرانی کا ادارہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے 22 اپریل 2025 کو جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آئے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے، جس میں 26 شہری جاں بحق ہوئے تھے۔

ایف اے ٹی ایف نے ایک باضابطہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یہ اور حالیہ دیگر حملے اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ دہشت گردوں کو مالی معاونت حاصل ہے اور وہ عالمی سطح پر موجود مالیاتی نظام کا غلط استعمال کر کے اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہناتے ہیں۔‘‘

ادارے نے مزید کہا، ’’دہشت گرد حملے دنیا بھر میں بے گناہوں کی جان لیتے ہیں، افراد کو معذور کرتے ہیں اور خوف کا ماحول پیدا کرتے ہیں۔ ایف اے ٹی ایف 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے وحشیانہ حملے پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے اور اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ ایسے حملے دہشت گردی کے نیٹ ورکس میں رقوم کے تبادلے کے بغیر ممکن نہیں۔‘‘

ایف اے ٹی ایف کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب عالمی سطح پر دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کی اہمیت پر زور دیا جا رہا ہے۔ ادارے نے اس بات کا بھی اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی انتہا پسندانہ سرگرمیوں کی مالی معاونت پر ایک جامع رپورٹ جاری کرے گا، جس میں دنیا کے مختلف ممالک سے موصولہ معلومات کو شامل کیا جائے گا۔


بیان میں مزید کہا گیا کہ ’’اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا کے ممالک صرف قانون سازی پر اکتفا نہ کریں بلکہ ان قوانین پر سختی سے عملدرآمد بھی یقینی بنائیں۔ ایف اے ٹی ایف اب صرف پالیسی سازی تک محدود نہیں رہے گا بلکہ عملی نتائج کا بھی جائزہ لے گا۔‘‘

یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام میں ہونے والے حملے کے فوراً بعد ہندوستان نے آپریشن سندور' کے نام سے ایک فوجی کارروائی شروع کی تھی، جس کا ہدف مبینہ طور پر وہ عناصر تھے جو اس حملے میں ملوث تھے۔ ہندوستان نے اس حملے کا الزام براہ راست پاکستان میں موجود شدت پسند گروہوں پر عائد کیا تھا، جبکہ پاکستان نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

ایف اے ٹی ایف کے بیان سے ہندوستانی مؤقف کو عالمی سطح پر تقویت مل سکتی ہے، تاہم اس معاملے پر پاکستان کی جانب سے فی الحال کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

دہشت گردی کی مالی معاونت عالمی سلامتی کے لیے ایک مسلسل خطرہ بن چکی ہے۔ ایف اے ٹی ایف کا بیان اس امر کی طرف واضح اشارہ ہے کہ محض فوجی یا سفارتی اقدامات کافی نہیں، بلکہ مالی نظام کے ذریعے دہشت گردی کو روکنے کے لیے سخت عالمی اتحاد اور تعاون کی ضرورت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔