ایلون مسک نے ٹوئٹر کے ان منیجروں کی تفصیلات طلب کی جنہیں فارغ کرنا ہے: رپورٹ

ایلون مسک نے کہا کہ سوشل میڈیا کمپنی ایک 'کنٹینٹ ماڈریشن' (آن لائن مواد کی نگرانی اور چھنٹنی کا عمل) کونسل قائم کرے گی، جس کی منظوری کے بعد ہی مواد یا کھاتہ کی بحالی کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائے گا

ایلون مسک، تصویر آئی اے این ایس
ایلون مسک، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نیویارک: نیو یارک ٹائمز کے مطابق ایلون مسک نے ٹوئٹر کا حصول مکمل کرنے کے بعد ملازمین کو فارغ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ صورتحال سے واقف لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کچھ منیجروں سے کہا گیا ہے کہ وہ ’’ان ملازمین کی فہرست تیار کریں جنہیں فارغ کیا جا سکتا ہے!‘‘ مسک کے حصول سے قبل یہ خبر تھی کہ ملازمین کی تعداد میں تخفیف کریں گے۔ کچھ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ کمپنی میں 75 فیصد ملازمین کو فارغ کیا جا سکتا ہے۔

اگرچہ ارب پتی تاجر اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر انک کو سنبھال لیا ہے۔ کمپنی کے ملازمین کو بتایا کہ ان کا کمپنی پر قبضہ کرنے کے بعد کمپنی کے 75 فیصد ملازمین کو برطرف کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ یہ معلومات اس معاملے کی جانکاری رکھنے والے لوگوں نے دی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس کمپنی میں 7500 ملازمین ہیں۔


نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹوئٹر پر چھنٹنی یکم نومبر سے قبل شروع ہو جائے گی، جب ملازمین کو ان کے معاوضے کے حصے کے طور پر اسٹاک گرانٹ حاصل کرنا طے کیا گیا ہے۔

ایلون مسک نے کہا کہ سوشل میڈیا کمپنی ایک 'کنٹینٹ ماڈریشن' (آن لائن مواد کی نگرانی اور چھنٹنی کا عمل) کونسل قائم کرے گی، جس کی منظوری کے بعد ہی مواد یا کھاتہ کی بحالی کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ مسک کا یہ تبصرہ ٹوئٹر کے حصول کے لیے 44 بلین ڈالر کے معاہدے کی تکمیل کے ایک دن بعد آیا ہے۔

مسک نے جمعہ کے روز ٹوئٹ کیا ’’ٹوئٹر وسیع پیمانے پر مختلف نقطہ نظر کے ساتھ ایک ’کنٹنٹ موڈریشن' کونسل قائم کرے گا۔ اس کونسل کے اجلاس سے پہلے مواد یا کھاتہ کی بحالی کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سچ کہوں تو ہم نے ٹویٹر ٹوئٹر کی کنٹنٹ موڈریشن کی پالیسی میں تاحال کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ مسک نے ابھی تک اس بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں کہ "کنٹینٹ ماڈریشن کونسل کس طرح کام کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔