سری لنکا میں معاشی بحران کے درمیان مسلمان حج کی سعادت حاصل کرنے سے محروم!

سری لنکا کے مسلمان اس سال کے حج کی سعادت حاصل نہیں کریں گے، جزیرے کی تاریخ کے بدترین معاشی بحران کے درمیان منتظمین حج نے یہ اعلان کیا

حج 2022 / تصویر ٹوئٹر / @ReasahAlharmain
حج 2022 / تصویر ٹوئٹر / @ReasahAlharmain
user

قومی آوازبیورو

کولمبو: سری لنکا کے مسلمان اس سال کے حج کی سعادت حاصل نہیں کریں گے، جزیرے کی تاریخ کے بدترین معاشی بحران کے درمیان منتظمین حج نے یہ اعلان کیا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریباً 2 کروڑ 20 لاکھ آبادی والے ملک سری لنکا کی مجموعی آبادی کے تقریباً 10 فیصد افراد مسلمان ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے 10 لاکھ ملکی اور غیر ملکی زائرین کو حج کی اجازت دینے کے بعد توقع کی جارہی تھی کہ رواں سال 1585 سری لنکن مسلمان حج کی سعادت حاصل کریں گے۔ تاہم، اس سال سری لنکا کے زائرین کے کوٹے میں کمی کے باوجود، ملک میں عازمین کو بھیجنے کی لاگت ملک کی برداشت کے مطابق بہت زیادہ ہے۔


غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سری لنکا کے محکمہ مذہبی امور کے تحت قومی حج کمیٹی کے چیئرمین احکم اویس کا کہنا ہے کہ ’’سری لنکا کے عازمین کے پورے حج آپریشن پر تقریباً ایک کروڑ ڈالر لاگت آئے گی جو کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کے دوران بہت بڑی رقم ہے۔‘‘

رپورٹ کے مطابق سری لنکن حج ٹور آپریٹرز ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ملک کو درپیش ڈالر کے شدید بحران کی وجہ سے متفقہ طور پر کیا گیا ہے۔

آل سیلون حج ٹور آپریٹرز ایسوسی ایشن اور حج ٹور آپریٹرز ایسوسی ایشن آف سری لنکا کی طرف سے مسلم مذہبی اور ثقافتی امور کے محکمے کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ ملک سنگین صورتحال سے گزر رہا ہے اور لوگ مصائب کا شکار ہیں، جس کے پیش نظر دونوں انجمنوں کے اراکین نے اس سال حج کو ترک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


واضح رہے کہ سری لنکا کو 70 سال سے زائد عرصے کے دوران بدترین مالیاتی بحران کا سامنا ہے۔ سری لنکا کے مرکزی بینک کے گورنر نے اعلان کیا تھا کہ اب ملک دیوالیہ ہوگیا ہے کیونکہ ہم 18 مئی تک قرضوں پر عائد سود کی ادائیگی کرنے میں ناکام رہے۔ اس کے علاوہ حکومت کے پاس تیل کی درآمدکے لیے غیر ملکی کرنسی کا بحران ہے اور تیل کی قلت کے باعث ملک کو بجلی کی بھی شدید کمی کا سامنا ہے، شہری پیٹرول اور ایندھن کے لیے گھنٹوں قطار میں لگنے پر مجبور ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔