ڈونلڈ ٹرمپ کا اقدام: کینیڈا، میکسیکو اور چین پر 4 مارچ سے محصولات دوبارہ نافذ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر اضافی محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم 4 فروری کو اسے ایک ماہ کے لیے مؤخر کر دیا۔ اب 4 مارچ سے دوبارہ 10 فیصد ٹیرف نافذ ہوگا

<div class="paragraphs"><p>امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ</p></div>

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

user

قومی آواز بیورو

واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ کینیڈا، میکسیکو اور چین سے درآمد ہونے والی اشیاء پر اضافی محصولات عائد کیے جائیں گے، تاکہ امریکہ میں منشیات کی اسمگلنگ کو روکا جا سکے۔ تاہم، 4 فروری کو انہوں نے یہ فیصلہ ایک ماہ کے لیے مؤخر کر دیا تھا۔ اب ٹرمپ نے واضح کر دیا ہے کہ 4 مارچ سے یہ محصولات دوبارہ نافذ کر دیے جائیں گے۔

ٹرمپ نے کہا کہ فینٹانائل جیسی خطرناک منشیات چین میں تیار ہوتی ہیں اور میکسیکو اور کینیڈا کے راستے امریکہ میں پہنچتی ہیں۔ ان کے مطابق، ان مہلک ادویات کی وجہ سے ہر سال ہزاروں امریکی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، جس کے پیش نظر وہ ان ممالک پر اقتصادی دباؤ ڈال رہے ہیں۔

ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدات پر 25 فیصد اور چین پر 10 فیصد اضافی محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن 4 فروری کو یہ فیصلہ 30 دن کے لیے مؤخر کر دیا گیا، کیونکہ ان ممالک نے سرحدی سکیورٹی بہتر بنانے کے وعدے کیے تھے۔ تاہم، اب ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر منشیات کی اسمگلنگ پر قابو نہ پایا گیا تو 4 مارچ سے یہ محصولات دوبارہ نافذ کر دیے جائیں گے۔

ٹرمپ نے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے بات چیت کے بعد کہا کہ کینیڈا نے منشیات کے خلاف اقدامات کا وعدہ کیا ہے، جن میں ایک خصوصی افسر کی تعیناتی، منشیات فروشوں کو دہشت گرد قرار دینا اور سرحدوں کی مسلسل نگرانی شامل ہے۔


دوسری طرف، چین پر بھی اقتصادی دباؤ برقرار رہے گا۔ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر اپنے بیان میں کہا کہ چین میں فینٹانائل تیار ہوتی ہے اور وہی اسے میکسیکو اور کینیڈا کے ذریعے امریکہ پہنچا رہا ہے، جس کے نتیجے میں امریکہ میں ہر سال ہزاروں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ اس کے پیش نظر 4 مارچ سے چین پر بھی 10 فیصد اضافی ٹیرف دوبارہ نافذ کیا جائے گا۔

ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات امریکی شہریوں کی سلامتی اور ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔