’ہم نے ہندوستان اور پاکستان کو نیوکلیئر جنگ سے روکا! ٹرمپ نے پھر کیا دعویٰ
ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کی کوششوں سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ رکی، تاہم حکمت ہند نے واضح کیا کہ سیزفائر دونوں ممالک کی باہمی رضا مندی سے ہوا
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ، 30 مئی 2025 کو ایک بار پھر یہ دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ممکنہ جنگ کو روکا، جو ان کے مطابق نیوکلیئر جنگ میں تبدیل ہو سکتی تھی۔ واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران، جو انہوں نے ارب پتی صنعت کار اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک کے ساتھ اوول آفس میں کی، ٹرمپ نے کہا، ’’ہم نے ہندوستان اور پاکستان کو لڑنے سے روکا۔ میرا ماننا ہے کہ یہ (کشیدگی) ایک ایٹمی جنگ میں بدل سکتی تھی۔‘‘
ٹرمپ نے کہا کہ وہ ہندوستان کے رہنماؤں، پاکستان کے رہنماؤں اور اپنے عملے کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس کشیدہ صورتحال میں تعاون کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ان ممالک کے ساتھ تجارت نہیں کر سکتا جو ایک دوسرے پر گولیاں برسا رہے ہوں یا جہاں ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کا خدشہ ہو۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ٹرمپ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا سہرا اپنے سر لینے کی کوشش کی ہے۔ وہ ماضی میں بھی متعدد بار اس قسم کے دعوے کر چکے ہیں، تاہم ہندوستان نے ہمیشہ ان دعوؤں کو مسترد کیا ہے۔
ہندوستانی وزارت خارجہ (ایم ای اے) کی جانب سے جنگ بندی سے متعلق وضاحت دی گئی ہے کہ یہ دونوں ممالک کی افواج کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان براہ راست رابطے کے بعد طے پائی۔ وزارت نے واضح کیا کہ جنگ بندی کی بنیاد کسی بیرونی دباؤ پر نہیں بلکہ باہمی مفاہمت پر تھی۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک دہشت گرد حملے میں 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حملے کے بعد ہندوستان نے ’آپریشن سندور‘ شروع کیا جس کے تحت پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کے بعد جب پاکستان نے ہندوستانی علاقوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تو ہندوستان نے بھرپور انداز میں جواب دیا اور یہ کشیدگی تقریباً چار دن تک جاری رہی۔ کشیدگی کے درمیان 10 مئی کو دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہوا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔